حضرت سید مصری شاہ غازی، کے سالانہ عرس مبارک کے موقع پر محکمہ اوقاف نے اخلاقیات کی دھجیاں اڑادیں،

مزار کے احاطے میں عورتوں کی دھمال اور منشیات کی کھلے عام فروخت نے محکمہ اوقاف کے انتظامات کی قلعی کھول دی،زائرین کی محکمہ اوقاف کے کردار پر شدید نکتہ چینی

ہفتہ 25 اکتوبر 2014 21:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اکتوبر 2014ء) ڈیفنس کے علاقے میں واقع حضرت سید مصری شاہ غازی کے سالانہ عرس مبارک کے موقع پر محکمہ اوقاف نے اخلاقیات کی دھجیاں اڑادیں، مزار کے احاطے میں عورتوں کی دھمال اور منشیات کی کھلے عام فروخت نے محکمہ اوقاف کے انتظامات کی قلعی کھول دی ۔

(جاری ہے)

زائرین نے محکمہ اوقاف کے کردار پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں واقع مزارات اولیاء کا کنٹرول سنبھالنا اب محکمہ اوقاف کے بس میں نہیں رہا، تفصیلات کے مطابق ڈیفنس میں واقعے سید مصری شاہ غازی کے عرس کی تقریبات گزشتہ روز اختتام پذیر ہوگئیں، تین روزہ تقریبات کے دوران پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے فول پروف سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے، تاہم مزار کے گیٹ پر کھلے عام چرس کی فروخت کا سلسلہ جاری تھا، مزار پر موالی ازم کا کھلم کھلا اظہار کیا گیا، منشیات استعمال کرنے کے آلات کی فروخت ہوتی رہی جبکہ مزار کے احاطے کے اندر خواتین کی دھمال کا سلسلہ جاری رہا جس کے باعث زائرین کو ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑا، محکمہ اوقاف کی جانب سے ایک روز کیلئے بھی لنگر کا انتظام نہیں تھا، محکمہ اوقاف کے کسی بھی افسر نے عرس کے دوران مزار پر آنے کی زحمت تک گوارا نہ کی، عرس کی تمام تقریبات زائرین کی طرف سے منعقد کی گئیں، زائرین نے محکمہ اوقاف کی جانب سے مزار کے احاطے میں خواتین کی دھمال نہ روکنے اور عرس کیلئے مختص فنڈز ہڑپ کرنے اور منشیات کے فروخت کا ٹھیکہ الاٹ کرنے پر محکمہ اوقاف کی کارکردگی پر انتہائی افسوس کااظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور چیف سیکریٹری سندھ سے ان تمام تر معاملات کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :