امریکی صدرکا بھارت کوایک اور تجارتی جھٹکا، ایرانی چابہاربندرگاہ پر دی گئی چھوٹ واپس لے لی

چابہار پر بھارتی آپریٹرز کو امریکی سزاؤں کا سامنا ہوسکتا ہے، چاہ بہار بھارت کیلئے افغانستان اور وسط ایشیاء تک اہم تجارتی راستہ ہے، بھارتی میڈیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 18 ستمبر 2025 22:38

امریکی صدرکا بھارت کوایک اور تجارتی جھٹکا، ایرانی چابہاربندرگاہ پر ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 18 ستمبر 2025ء ) امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کوایک اور تجارتی جھٹکادیتے ہوئے ایرانی چابہاربندرگاہ پر دی گئی چھوٹ واپس لے لی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت اور مودی کوایک اور تجارتی جھٹکا دے دیا۔چاہ بہار پر سرمایہ کاری کرنے والی بھارتی کمپنیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی ۔

امریکا نے بھارت سے ایرانی چابہاربندرگاہ پر دی گئی چھوٹ واپس لے لی۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکا نے ایران پر دباؤ ڈالنے کیلئے چھوٹ واپس لی، چابہار پر بھارتی آپریٹرز کو امریکی سزاؤں کا سامنا ہوسکتا ہے۔ چھوٹ واپس لینے کا فیصلہ 29ستمبر 2025 سے مئوثر ہوگا۔ چاہ بہار بھارت کیلئے افغانستان اور وسط ایشیاء تک اہم تجارتی راستہ ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب امریکا اور برطانیہ کے درمیان ٹیکنالوجی شراکت داری معاہدہ طے پاگیا، ڈونلڈ ٹرمپ اور کیئر اسٹارمر نے معاہدے پر دستخط کر دیے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق چیکرز میں امریکی صدر کے دورہ برطانیہ کے دوران دونوں ممالک میں ٹیکنالوجی کے میدان میں شراکتداری معاہدہ طے پاگیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے معاہدے پر دستخط کیے۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور کیئر اسٹارمر نے برطانیہ اور امریکا کے درمیان ایک نئی ٹیکنالوجی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

اس موقع پر امریکی صدر نے کہا کہ نیا معاہدہ پہلے ہی نجی شعبے کے معاہدوں کی ایک لہر کو فروغ دینے میں مدد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی کمپنی ایکس انرجی اور برطانوی کمپنی سینٹرکا برطانیہ بھر میں ایٹمی ری ایکٹرز لگانے کے لیے ایک معاہدے کا اعلان کر رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ ( معاہدہ ) برسوں سے ’ہوا میں تھا‘ لیکن اب ’ آخرکار‘ حققیت بن گیا ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ برطانیہ اس سال کے شروع میں امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے والا پہلا ملک تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ممالک کے درمیان تعلقات بے حد قیمتی ہیں، یہ تعلق ایک خوبصورت وراثت ہے اور دونوں حکومتیں ان رشتوں کو پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط بنا رہی ہیں۔