ہم امت کے ہر اُس قدم کو سراہیں گے، جس سے امت کا دفاع مضبوط ہوتا ہے

تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے کا خیرمقدم

muhammad ali محمد علی جمعہ 19 ستمبر 2025 00:01

ہم امت کے ہر اُس قدم کو سراہیں گے، جس سے امت کا دفاع مضبوط ہوتا ہے
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ ہم امت کے ہر اُس قدم کو سراہیں گے، جس سے امت کا دفاع مضبوط ہوتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے معاہدے کی جزئیات کیا ہیں، پاکستان کیا ذمہ داری قبول کر رہا ہے، یہ ابھی ہمیں نہیں پتہ، لیکن ہم امت کے ہر اُس قدم کو سراہیں گے، جس سے امت کا دفاع مضبوط ہوتا ہے۔

دوسری جانب سابق وفاقی وزیر مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ بھارت کو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے کے بارے میں معلوم نہیں تھا یہ معاہدہ ان کے لیے سرپرائز تھا۔

(جاری ہے)

جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قطر پر حملے کے بعد امریکہ نے عرب ممالک کو دھوکہ دیا، عرب ممالک کا امریکہ پر اعتماد اب ختم ہو چکا ہے، اسرائیل کی خاطر امریکہ نے اپنی خارجہ پالیسی کو تباہ کرلیا، امریکہ نے اسرائیل کے حق میں اپنی خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا ہے جو خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

مشاہد حسین سید کہتے ہیں کہ بھارت بھی اسرائیل کی جارحیت کو سپورٹ کر رہا تھا، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے سے اسرائیل ضرور گھبرائے گا کیوں کہ یہ معاہدہ خطے میں نئی سفارتی تبدیلیوں کی نشاندہی کرتا ہے جو پاکستان کے بین الاقوامی تعلقات کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان یہ معاہدہ اس خطے کی سیاست میں ایک اہم موڑ ثابت ہوگا اور یہ خطے میں طاقت کے توازن کو بدل دے گا۔

بتایا جارہا ہے کہ سعودی ولی عہد و وزیرِ اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین "اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے" (SMDA) پر دستخط کیے ہیں، یہ معاہدہ جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے، یہ معاہدہ دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کی آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری ہے، دونوں ممالک میں مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کے تناظر میں یہ معاہدہ ہوا، معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے، کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا، اس طرح پاکستان ارض حرمین شریفین کا دفاع کرے گا۔