پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ کسی ملک کے خلاف نہیں

معاہدے پر کسی تیسرے فریق کو اعتماد میں لینے کا جواز نہیں بنتا، معاہدے میں دیگر عرب ممالک کی شمولیت کا دروازہ بند نہیں ہوا۔وزیردفاع خواجہ آصف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 18 ستمبر 2025 23:09

پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ کسی ملک کے خلاف نہیں
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 18 ستمبر 2025ء ) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ کسی ملک کے خلاف نہیں، پاکستان اور سعودی کیخلاف جارحیت ہوگہ تو مل کر جواب دیں گے،معاہدے میں دیگر عرب ممالک کی شمولیت کا دروازہ بند نہیں ہوا۔انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کا معاہدہ کسی ملک کے خلاف نہیں، کسی ایک ملک پر جارحیت ہوگی تو مل کر مقابلہ کیا جائے گا، معاہدے میں دیگر عرب ممالک کی شمولیت کا دروازہ بند نہیں ہوا۔

خطے کے ممالک کا حق ہے کہ وہ متحد ہوکر خطے اور عوام کا دفاع کریں ۔معاہدے میں ایسی کوئی شق نہیں کہ کوئی دوسرا ملک شامل نہیں ہوسکتا، معاہدے پر کسی تیسرے فریق کو اعتماد میں لینے کا جواز نہیں بنتا۔

(جاری ہے)

امریکا کے بھی کئی ممالک کے ساتھ دفاعی معاہدے ہیں۔ معرکہ حق میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں بڑی عزت اور آبرو کے ساتھ کامیاب کیا ہے۔ معرکہ حق میں کامیابی کے بعد دنیا زیادہ پاکستان کا ذکر کررہی ہے، پاکستان کی جو دفاعی صلاحیتیں ہیں وہ اس معاہدے کے تحت دستیاب ہوں گی۔

ہم نے افغانستان کیلئے دو جنگیں لڑی ہیں، ہمارا کوئی تعلق نہیں تھا کہ ان جنگوں میں شامل ہوتے ۔ ان جنگوں میں شرکت کے بعد ہمارا امن متاثر ہوااور روز جنازے اٹھا رہے ہیں۔ دوسری جانب بیجنگ انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں بارہویں بیجنگ شیانگ شان فورم کا آغاز ہوا۔ چینی وزیر دفاع ڈونگ جون نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور خطاب کیا۔جمعرات کے روزڈونگ جون نے کہا کہ تاریخ کو یاد رکھنے اور مستقبل کو مشترکہ طور پر تخلیق کرنے کے اس اہم لمحے میں، ہمیں دوسری جنگ عظیم کی تاریخ کا درست نظریہ اپنانا چاہیے، تاریخ کے انصاف کی مضبوط حفاظت کرنی چاہیے اور وسیع تر مفاہمت کو یکجا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چینی فوج تمام فریقوں کے ساتھ مل کر خودمختاری کی برابری اور جنگ کے بعد کے عالمی نظم ونسق کی حفاظت کرنے، کثیرالجہتی کی حمایت کرنے، مشترکہ مفادات کا تحفظ کرنے اور عالمی حکمرانی کے نظام کی اصلاح کو مشترکہ طور پر آگے بڑھانے کے لئے تیار ہے۔