سمندری طوفان پاکستانی ساحل کے قدرے دور سے گذرے گا، محکمہ موسمیات

منگل 28 اکتوبر 2014 12:12

سمندری طوفان پاکستانی ساحل کے قدرے دور سے گذرے گا، محکمہ موسمیات

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28 اکتوبر۔2014ء) محکمہ موسمیات نے پیشنگوئی کی ہے کہ سمندری طوفان اے زیروفور( نیلوفر)اس وقت شمال مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے۔عمان کے ساحل سے ٹکرانے سے قبل ہی طوفان کا رخ تبدیل ہوجائے گاجبکہ طوفان کی لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ کیلئے محکمہ موسمیات کے دفتر میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔بدین اور ٹھٹھہ کے ساحلی علاقوں میں ماہی گیروں کو الرٹ اور کھلے سمندر میں جانے سے منع کردیاگیا۔

اس ضمن میں محکمہ موسمیات کے چیف میٹرولوجسٹ توصیف عالم نے بتایاکہ سمندری طوفان ساحل سے ٹکرانے سے قبل اپنا رخ تبدیل کرتے ہوئے شمال مشرق کی جانب بڑھے گا تاہم انہوں نے ساحلی پٹی کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی کا مشورہ بھی دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سمندری طوفان پاکستان کے ساحلی علاقوں سے قدرے دور سے گذرے گا،یہ طوفان بھارتی گجرات میں جاکر ٹکرائے گا ، آئندہ دو روز میں کراچی میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوگا،اورسمندری طوفان سے ننگرپارکر، شورکوٹ، عمرکوٹ، چھاچھرو، سمیت ٹھٹھہ اور بدین میں بھی بارشیں ہونگی۔

(جاری ہے)

محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب کے وسطی مغربی علاقے میں بننے والا سمندری طوفان نیلوفر مزید شدت اختیار کر رہا ہے جبکہ پاکستان سے 1170 کلو میٹر دوری پر ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ نیلوفر آئندہ 24 گھنٹے کے دوران آٹھ سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے عمان کے ساحل کی جانب بڑھے گا جس کے بعد بھارت اور سندھ کے ساحلی علاقوں کا رخ کرے گا اس دوران ساحلی مقامات پر کل سے شدید بارشوں کا امکان ہے جبکہ سمندری طوفان 31 اکتوبر کو بھارتی گجرات اور سندھ کے سرحدی علاقوں کے قریب اختتام پذیر ہو جائے گا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 30 اور 31 اکتوبر کو طوفان کے اثرات بارش کی صورت میں کراچی میں ظاہرہوں گے ،بادلوں کا پھیلا ؤپچاس سے 70 کلومیٹر تک ہوگا، جو بارش کا سبب بنے گا۔طوفان کی لمحہ بہ لمحہ مانیٹرنگ کیلئے محکمہ موسمیات کے دفتر میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ طوفان کے پیش نظر کراچی کے ساحل پر دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کرتے ہوئے سمندر میں نہانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

کھلے سمندر میں موجود ماہی گیروں کو بھی بدھ کی شام تک واپسی کی ہدایت کی گئی ہے۔ دوسری جانب بدین کی ساحلی پٹی کے اہم مقام زیرو پوائنٹ سمیت متعدد علاقوں کے ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے سمندری طوفان سے متعلق آگاہی اور ہنگامی صورتحال میں محفوظ علاقوں کی جانب منتقلی کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں ۔ ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ ہماری 30سے زائد کشتیاں کھلے سمندر میں ہیں جن پر موجود 200سے زائد افراد کو طوفان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔

ٹھٹھہ کی ساحلی پٹی میں بھی الرٹ جاری کرنے کے بعد ماہی گیروں کو سمندر میں مچھلی کے شکار پر نہ جانیکی ہدایت جاری کردی گئی ہے اورانہیں 4روز تک کھلے سمندر میں جانے سے منع کردیاگیا ہے۔پہلے سے سمندر میں موجود لانچوں کی واپسی کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :