موسمیاتی تبدیلی پر اقوم متحدہ کے پینل کی نئی رپورٹ جاری

پیر 3 نومبر 2014 17:15

کراچی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 3نومبر 2014ء)اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ زمین کا بڑھتا ہوا درجہ حرارت مستقبل میں انسانوں کو بھوک،غربت ،سخت گرمی،سیلاب اور دیگر بحرانوں کا شکار کر سکتا ہے۔موسمیاتی تبدیلی پر اقوم متحدہ کے پینل نے اپنی رپورٹ انکشاف کیا ہے کہ ز مین کا درجہ حرارت تیزی سے بڑھ رہا ہے جسکی وجہ دنیا سے گرین ہاؤس گیسز کا بڑھتا ہوا اخراج ہے۔

رپورٹ کے مطابق فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ ، میتھین اور نائٹرس آکسائیڈ گیسوں کی شرح آٹھ لاکھ سال کی بلندترین سطح پر پہنچ گئی ہے ۔ جو ماحول کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام ممالک اکیسویں صدی کے اختتام تک گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں کمی لا کر بگڑتی ہوئی موسمیاتی تبدیلی کو محدود کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس وقت زمین کا درجہ حرارت 0.85 فیصد ہے ۔

جو21ویں صدی کے اختتام تک دنیا کا درجہ حرارت 2ڈگری سینٹی گریڈ سے کم رکھنے کے لیے زمین سے گرین ہاؤس گیسز کا اخراج 0 فیصد تک لانا ہوگا۔800 سائنسدانوں کی تحقیق پر مشتمل اس رپورٹ میں جن سفارشات کا ذکر کیا گیا ہے ان میں توانائی کے حصول کے لیے قدرتی ایندھن کی جگہ ہوا یا شمسی توانائی کا استعمال جبکہ کو ئلے اور ایٹمی پاور پلانٹس کو ختم کرنا بھی شامل ہے۔

وہ ممالک جو سب سے زائدہ گرین ہاؤس گیس کا اخراج کرتے ہیں ان میں چین، امریکہ، یورپی یونین اور بھارت شامل ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ زمین کا تیزی سے بڑھتا ہوا درجہ حرارت سمندر کی آ لودگی اور اسکی سطح میں اضافے،سخت گرمی اور طوفانی بارشوں کا باعث بن رہا ہے۔اور اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو مستقبل میں دنیا کو بدترین موسم گرما ، خوراک کی قلت ، سیلاب ، بڑے پیمانے پر پودوں اور جانوروں کے معدوم ہونے سمیت مختلف بحرانوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ رپورٹ 120 ممالک کی منظوری کے بعد شائع کی گئی ہے جس میں پیش کردہ سفارشات پر معاہدے کے لیے 2015 کے اواخر میں ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا۔