انتظامیہ کو مطمئن کیے بغیرتحریک انصاف کو جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی‘پرویز رشید ،
شاہراہ دستور پر کسی کو ہنگامہ آرائی کی اجازت نہیں دیں گے، عمران کے پاس ثبوت اب آئے ہیں تو پہلے وہ کس بنیاد پر لانگ مارچ کررہے تھے؟ ثبوت آگئے ہیں تو عمران جلسے چھوڑ کر الیکشن کمیشن عدالت یا الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹائیں اور دھاندلی کے ثبوت ان کے سامنے پیش کریں، وفاقی وزیراطلاعات کی نجی ٹی وی سے گفتگو اور بیان میں اظہار خیال
پیر 24 نومبر 2014 21:19
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 24نومبر 2014ء) وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو انتظامیہ کو مطمئن کیے بغیر جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی‘ شاہراہ دستور پر کسی کو ہنگامہ آرائی کی اجازت نہیں دیں گے،سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر عمران کے پاس ثبوت اب آئے ہیں تو پہلے وہ کس بنیاد پر لانگ مارچ کررہے تھے؟ اور کس بنیاد پر وزیراعظم سے استعفیٰ طلب کررہے تھے؟ انہیں شاید کسی نے نہیں بتایا کہ سیاست جلد بازی اور جذباتیت کا نام نہیں۔
عمران خان دھاندلی کے ایشو کو سنجیدگی سے لینے کے بجائے سستی سیاست کیلئے استعمال کررہے ہیں،ثبوت آگئے ہیں تو عمران جلسے چھوڑ کر الیکشن کمیشن عدالت یا الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹائیں اور دھاندلی کے ثبوت ان کے سامنے پیش کریں تاکہ اصل حقیقت قوم پر واضح ہوجائے۔(جاری ہے)
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیرنے پیر کو یہاں نجی ٹی وی سے گفتگو اور جاری کردہ ایک بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ خان غیر سنجیدہ‘ اور سستی سیاست کررہے ہیں۔ 30 نومبر کے جلسے کا اہتمام بھی چودہ اگست جیسا ہوگا۔ دھرنے کی سیاست سے حکومت کو پریشانی نہیں ہے۔ جو حکومت پر طاری ہے ان کے چہرے عیاں ہیں۔ 14 اگست کو وعدہ خلافی کرنے والوں کو جلسے کیلئے مطمئن کرنا ہوگا۔ انتظامیہ کو مطمئن کیے بغیر جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ شاہراہ دستور پر کسی کو ہنگامہ آرائی کی اجازت نہیں دیں گے دھاندلی کا الزام لگانے والے خود ایک صوبے ہیں حکمرانی کررہے ہیں۔ جاری بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان نے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ اب ان کے پاس دھاندلی کے ثبوت آگئے ہیں اور وہ فیصلہ کریں گے کہ سپریم کورٹ جائیں یا الیکشن ٹربیونل سے رجوع کریں۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر ان کے پاس ثبوت اب آئے ہیں تو اس سے پہلے وہ کس بنیاد پر لانگ مارچ کررہے تھے؟ اور کس بنیاد پر وزیراعظم سے استعفیٰ طلب کررہے تھے؟ انہیں شاید کسی نے نہیں بتایا کہ سیاست جلد بازی اور جذباتیت کا نام نہیں۔ عمران خان کے بیان سے صاف پتہ چلتا ہے کہ وہ دھاندلی کے ایشو کو سنجیدگی سے لینے کے بجائے سستی سیاست کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ عمران خان کی ساری زندگی جذباتی اور کھوکھلے فیصلے کرتی ہے۔ اس بات کا اعتراف انہوں نے اپنی کتاب میں کیا ہے کہ وہ فیصلے عقل و دانش یا منطق سے نہیں جذباتیت کی بنیاد پر کرتے ہیں۔ سیاست تحمل اور صبر و برداشت مانگتی ہے جس کا عمران خان صاحب کے مزاج میں شدید فقدان ہے۔ سیاست میں فیصلہ عوام کرتے ہیں اور اس فیصلے کو صبر و تحمل سے تسلیم کرنا پڑتا ہے جبکہ عمران خان کے بقول وہ فاسٹ بالر ہیں اور بے صبرے ہیں۔ اس بے صبری سے نہ صرف وہ اپنا نقصان کررہے ہیں بلکہ قوم کی تباہی کا سامان بھی کررہے ہیں ۔ اب جب کہ ان کے بعقول ان کے پاس ثبوت آگئے ہیں وہ بے مقصد دھرنوں اور جلسے جلوسوں کو چھوڑ کر عدالت یا الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹائیں اور دھاندلی کے ثبوت ان کے سامنے پیش کریں تاکہ اصل حقیقت قوم پر واضح ہوجائے۔۔۔ (عامتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
موسمیاتی تبدیلی سے بیماریوں کے پھیلاؤ پر تحقیق کی کمی کی نشاندہی
-
حیاتیاتی تنوع کا عالمی دن: ماحول کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کا مطالبہ
-
ڈاکٹریاسمین راشد کی کوٹ لکھپت جیل میں طبیعت خراب، ہسپتال منتقل
-
اقوام متحدہ کے وفد کی رئوف حسن سے ملاقات، خیریت دریافت کی
-
پاکستانیوں کی فی کس آمدنی اور ملک کی معیشت کے حجم میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیرخارجہ اور رفقا کی نماز جنازہ ادا، وزیر اعظم شہبازشریف سمیت ہزاروں افراد کی شرکت
-
چوہدری پرویز الٰہی کی غیر قانونی بھرتی کیس میں ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری
-
ایران سے بغیر پابندیوں والی گیس خریدنا چاہتے ہیں: وفاقی وزیرمصدق ملک
-
بجلی کے ٹیرف میں 8 روپے فی یونٹ تک کمی کا فارمولا پیش
-
چاہتے ہیں پارلیمنٹ میں آئین قانون کی پاسداری کیلئے جہدوجہد چلتی رہے
-
کرغزستان میں حالات معمول پر آگئے، فسادات کے ذمہ داروں کو گرفتار کرلیا گیا، اسحاق ڈار
-
آئی ایم ایف نے پاکستانی حکومتی قرض ریکارڈ 87 ہزارارب روپے سے زائد ہونے کا امکان ظاہرکردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.