مون سون بارشوں کا سلسلہ شروع،کھلے آسمان تلے پڑی لاکھوں بوری گندم خراب ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے

صرف ملتان ڈویژن ، بہاولپور ، ڈی جی خان، گوجرانوالہ ڈویژنز میں کھلے آسمان تلے پڑی ہوئی گندم کی بوریوں کی تعداد ایک لاکھ 25ہزار سے زائد ہے

منگل 21 جولائی 2015 20:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 جولائی۔2015ء) حالیہ سیزن میں کسانوں سے سستے داموں خریدی گئی گندم جو پنجاب کی متعدد ڈویژن جن میں ملتان ڈویژن ، بہاولپور میں، ڈی جی خان، گوجرانوالہ، ڈویژن میں لاکھوں بوری گندم کے کھلے گودام مون سون کی بارشوں کی زد میں ہیں، ان میں سے زیادہ تر گودام محکمہ خوراک کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق مناسب طور پر محفوظ نہیں کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ ماہ حکومت پنجاب نے موسمی تبدیلی کے باعث پنجاب کے مختلف اضلاع میں کھلے آسمان تلے پڑی گندم کو دو مراحل میں فروخت کرنے کی پلاننگ کی تھی تاہم تاکہ بارش وغیرہ کی صورت میں یہ گندم ضائع نہ ہوسکے۔تاہم فلور مل مالکان کی طرف سے مناسب قیمت نہ ملنے کی وجہ سے گزشتہ برس والی گندم کے ساتھ ساتھ امسال پیدا ہونے والی اوپن گنجیوں پر پڑی ہوئی گندم بھی بارشوں کی نظر ہو رہی ہے ۔

ذرائع کے مطابق صرف ملتان ڈویژن ، بہاولپور ، ڈی جی خان، گوجرانوالہ، ڈویژن میں کھلے آسمان تلے پڑی ہوئی گندم کی بوریوں کی تعداد ایک لاکھ 25ہزار سے زائد ہے۔یاد رہے کہ گندم کی نقل و حمل پر پابندی اٹھا ئے جانے کے بعد حکومت پنجاب کی جانب سے 8 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی فروخت کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا جو مکمل نہ ہو سکا۔

متعلقہ عنوان :