ملکی وقار پر سمجھوتہ کئے بغیر بھارت کیساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان سے دہشت گردی کو جڑ سے ختم کر کے ہی دم لیں گے، دہشت گردو ں کے خلاف جنگ میں پوری قوم فوج کے ساتھ ہے، ملک میں مایوسی کی کیفیت کوختم کیا ، کراچی سمیت ملک بھر میں امن بحال کر دیا، پاک چائنا اکنامک کوریڈور خطے میں اقتصادی خوشحالی لائے گا، پاکستان بہتری کی جانب گامزن ہے، غیر ملکی سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں’ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کالندن میں پاکستانی ہائی کمشنر کی جانب سے دیئے گئے عشایئے سے خطاب

جمعرات 1 اکتوبر 2015 11:13

ملکی وقار پر سمجھوتہ کئے بغیر بھارت کیساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم اکتوبر۔2015ء ) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ تعلقات چاہتے ہیں لیکن ملکی وقار اور خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، پاکستان سے دہشت گردی کو جڑ سے ختم کر کے ہی دم لیں گے، دہشت گردو ں کے خلاف جنگ میں پوری قوم فوج کے ساتھ ہے، ملک میں مایوسی کی کیفیت کوختم کیا ، کراچی سمیت ملک بھر میں امن بحال کر دیا، پاک چائنا اکانامک کوریڈور خطے میں اقتصادی خوشحالی لائے گا، پاکستان بہتری کی جانب گامزن ہے اور اب غیر ملکی سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔

لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر ابن عباس کی جانب اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشایئے سے خطاب کرتے ہوئے جنرل راحیل شریف نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف شروع کیا گیا آپریشن ضرب عضب ادھورا نہیں چھوڑیں گے اور پاکستان سے دہشت گردی کو جڑ سے ختم کر کے ہی دم لیں گے۔

(جاری ہے)

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان میں 10 ہزار سے زائد انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کئے جس میں دہشت گردوں اور ان کے مددگاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا،کچھ عرصہ پہلے ملک میں مایوسی کی کیفیت تھی، ہم نے کراچی سمیت ملک بھر میں امن بحال کرا دیا۔

دہشت گردو ں کے خلاف جنگ میں پوری قوم فوج کے ساتھ ہے، 5 ہزار فوجی اس جنگ میں شہید ہوئے، آئی ڈی پیز کی منتقلی جاری ہے اور ان کی آبادکاری ایک بڑاچیلنج ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت اور افغانستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات چاہتا ہے لیکن ملکی وقار اور خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔جنرل راحیل شریف نے کہاکہ پاک چائنا اکانامک کوریڈور خطے میں اقتصادی خوشحالی لائے گا، پاکستان بہتری کی جانب گامزن ہے اور اب غیر ملکی سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ برطانیہ ہمارا اتحادی ہے اور اس کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کی ہر ممکن کوشش بھی کی ۔