پاکستان کو دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بند کرنا ہوگا،بھارت کی ہرزہ سرائی

ایسی پالیسی کو ترک کرنے کے بعد ہی پاک بھارت تعلقات میں بہتری آسکتی ہے ،گیتا کی وطن واپسی کے بعد رمضان کو واپس بھجوانے میں کچھ مسائل ہیں ،پاکستان رمضان کی قومیت کی تصدیق کرے اسکے بعد ہی اسکی واپسی کے حوالے سے منظوری دی جاسکتی ہے،بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ کا پرویز مشرف کے بیان پر ردعمل

جمعہ 30 اکتوبر 2015 23:09

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 اکتوبر۔2015ء) بھارت نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کو دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے آلہ کے طور پر استعمال کرنا بند کرنا ہوگااسکے بعد ہی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں،گیتا کی وطن واپسی کے بعد رمضان کو واپس بھجوانے میں کچھ مسائل ہیں ،پاکستان کی جانب سے رمضان کی قومیت کی تصدیق کے بعد ہی اسے واپس بھجوانے کی منظوری دی جاسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے سابق پاکستانی صدر پرویز مشرف کے لشکرطیبہ سمیت دیگر دہشتگرد گروپوں کے حوالے سے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ہماری پوزیشن اس پربہت واضح ہے کہ پاکستان کو دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے آلے کے طور پر استعمال کرنا بند کرنا ہوگا جلد پاکستان کو اس کا احساس ہوگا کہ اس طرح پاک بھارت تعلقات میں بہتری آسکتی ہے ۔

بھارتی لڑکی گتیا کی پاکستان سے واپسی کے بعد پاکستانی لڑکے رمضان کو پاکستان بھجوانے کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھاکہ لڑکے کی قومیت کے حوالے سے کچھ مسائل ہیں جو اس وقت بھوپال میں ایک این جی او کے پاس موجود ہے ۔پاکستان رمضان کی قومیت کی تصدیق کردے اسکے بعد اسکی وطن واپسی کے حوالے سے منظوری دی جاسکتی ہے ۔