میری طلاق شرعی لحاظ سے درست نہیں تھی: ریحام خان
محمد علی پیر 30 نومبر 2015 22:26
لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30 نومبر۔2015ء) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے مستقبل میں سیاست میں آنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرے خاندان میں سیاست کے جراثیم ہیں ،بہن کہنے والے طلاق کے بعد جاسوس کہنے لگے ،لوگوں کے منافقانہ رویے سے دل آزاری ہوئی ، پاکستان آکر میرا خیال تھا کہ اگر ٹی وی پر ہٹ نہ بھی ہوئی تو 2013ء کا سونامی تو دیکھو لوں گی ، پہلی طلاق کے بعد زندگی کے اکیلے گزارے دس سال بہت عزت سے گزارے ،دو دفعہ طلاق شرعی لحاظ سے درست نہیں،جو کچھ ہوا وہ اﷲ کی مرضی تھی دعا کرتی ہوں کہ اﷲ مجھے ہمت دے ،میں نہیں چاہتی تھی کہ میرے بچے دیکھیں کہ جہاں نا مناسب ماحول ہو وہاں گزارا کیا جائے ۔
عمران سے علیحدگی کے بعد پاکستانی ٹی وی کو انٹر ویو میں ریحام خان نے کہا کہ کم عمری میں شادی کی وجہ سے تعلیم ادھوری رہ گئی لیکن میں راتوں کو چھپ کر پڑھتی تھی اور اپنی بیچلر کی ڈگری مکمل کی ۔(جاری ہے)
پہلی طلاق کے بعد میرے پاس صرف تین سو روپے تھے ، بینک اکاؤنٹ نہ ہونے کی وجہ سے میرے پاس کریڈٹ کارڈ بھی نہیں تھا ۔
اس دوران میرے اوپر بہت مشکل وقت تھا لیکن میں نے انگلینڈ کی سخت سردی میں بہت محنت کی ۔
روزگا ر کے حصول کے لئے آن لائن اور ٹیلیفون پر رابطے کرتی تھی ۔ مجھے پہلی نوکری ایک ٹی وی چینل پر لیگل معاملات سے متعلق کو ہوسٹ کے طور پر ملی لیکن میرا کام دیکھنے کے بعد میزبان کی چھٹی کر کے مجھے رکھ لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میری ڈگری کو جعلی کہا جاتا ہے لیکن مجھے براڈ کاسٹنگ کی ڈگری کی وجہ سے ہی نوکری ملی تھی ۔آغاز پر مجھے معاوضہ بھی نہیں ملا لیکن میں نے ٹی وی انتظامیہ کو واضح کہا کہ میں شوق میں ٹی وی پر نہیں آرہی آپ دو ہفتے تک دیکھیں اگر آپ میرا کام پسند آئے تو معاوضہ دیں اور دو ہفتے بعد انہیں دوبارہ اس کی یاددہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد بی بی سی میں نوکری ملی جو صبح چار بجے سے دوپہر بارہ بجے تک تھی اور اس میں مجھے بچوں کو دینے کے لئے وقت مل جاتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال بعد بی بی سی میں مستقل ملازمت مل گئی ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی طلاق کے بعد فیملی کا دباؤ تھا کہ میں دوبارہ شادی کر لوں لیکن میں نے سوچا ہوا تھاکہ بچوں پر زیادہ توجہ دوں گی ۔والد کی وفات کے بعد والدہ کی طبیعت ناساز رہنے لگی جس کے باعث پاکستان آنے کا پروگرام بنایا ۔میرا پاکستان میں ایک سال رہنے کا ارادہ تھا اور یہ سوچا تھاکہ اگر میں ٹی وی پر ہٹ نہ بھی ہو سکی تو 2013ء کا سونامی ہی دیکھ لوں گی کیونکہ اس وقت پاکستان میں انتخابات ہونے والے تھے۔ ریحام خان نے کہا کہ والدین بہت مددگا رہوتے ہیں لیکن میرے معاملے میں میرے بچے ایسے ثابت ہوئے ۔
میں اولاد کے حوالے سے منفی رویے کے بہت خلاف ہوں ۔ بچے خدا کی نعمت ہیں اور میری بڑی خوش نصیبی ہے کہ میری اولاد ہے اور بچوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتی ۔انہوں نے کہا کہ میں بچہ پیدا کر کے کسی کو اپنے ساتھ باندھ لینے کے حق میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آج بھی خواتین طلاق کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتیں ۔ ’’طلاق کے بعد پتہ چلا کہ لوگ مجھ سے کتنا پیار کرتے ہیں‘‘۔ پہلے جو بہن کہتے تھے طلاق کے بعد جاسوس کہنے لگے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بچوں کے حوالے سے منفی اقدامات پر آواز بلند کی لیکن اسے بھی سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی گئی ۔ میں سمجھتی ہوں کہ جس طرح میں اپنے بچوں کی حفاظت چاہتی ہوں اسی طرح دوسرے بچے بھی محفوظ ہونے چاہئیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میرے خاندان میں سیاست کے جراثیم موجود ہیں۔ میری والدہ مسلم لیگ (ق) سے منسلک رہی ہیں۔ میرے تایا ضیاء الحق کے دور میں گورنر رہ چکے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
سیاستدان ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں ہوں گے تو مسائل کیسے حل ہوں گے، بلاول بھٹو
-
غزہ بھر میں دوبارہ لڑائی شروع، اقوام متحدہ کی ’فوری جنگ بندی‘ کی اپیل
-
خیبر پختونخوا میں سات سال میں سوا سو سے زائد ٹرانس جینڈر افراد قتل
-
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز پاکستان میں ایک برانڈ بن چکی ہیں، عظمیٰ بخاری
-
پی ٹی آئی کا عمران خان کی صحت کے حوالے سے عدالتی حکم عدولی کے نوٹس کا مطالبہ
-
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں احتجاجی مظاہرے، پولیس افسر ہلاک
-
پہلا ڈریسڈن انٹرنیشنل پیس پرائز بعد از مرگ ناوالنی کے لیے
-
وفاقی اور صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لیں ‘ حافظ نعیم الرحمن
-
مدینہ کی ریاست کی بات کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیئے پہلا اصول معافی مانگنا ہے، گورنر سندھ
-
سائنسی تحقیق میں فراڈ کا بڑھتا ہوا رجحان
-
یورپی گیتوں کا مقابلہ یورو وژن، امسالہ فاتح سوئس فنکار نیمو
-
آئی ایم ایف کی پاکستان میں انتخابات کے باوجود برقرار سیاسی بے یقینی کی نشاندہی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.