آزاد اور غیر جانبدار میڈیا وقت کی ضرورت ہے، خبر اور پروپیگنڈہ میں فرق ضروری ہے،سینیٹر نہال ہاشمی

ہفتہ 7 مئی 2016 23:03

کراچی۔7 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔07 مئی۔2016ء) سیاسی و صحافتی حلقوں نے صحافیوں کے تحفظ و تربیت یقینی بنانے اور خبر اور پروپیگنڈہ میں فرق رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد صحافت اور جمہوریت لازم و ملزوم ہیں، میڈیا مالکان کو چاہئے کہ وہ صحافیوں کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھائیں اور ویج ایوارڈ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار سیاسی رہنماوٴں اور صحافتی تنظیموں کے عہدیداروں نے صحافت کے عالمی دن کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ” ورلڈ پریس فریڈم ڈے کانفرنس 2016ء “ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینٹر نہال ہاشمی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خبر اور پروپیگنڈہ میں فرق ہے مگر بدقسمتی سے خبر میں پروپیگنڈہ کو ملا دیا جاتا ہے جو صحافتی بددیانتی کے زمرے میں آتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کچھ صحافیوں نے ادارے تبدیل کئے مگر اپنی سوچ تبدیل نہیں کی ایسے صحافیوں کو ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کبھی بھی صحافیوں پر قدغن نہیں لگائے گی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ہمیشہ مثبت صحافت کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافی خود کوڈ آف کنڈکٹ اینڈ ایتھکس کا تعین کریں حکومت مکمل تعاون کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے لئے آزاد صحافت ضروری ہے اس کے بغیر جمہوریت پروان نہیں چڑھ سکتی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنماء فاروق ستار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا آزادی صحافت کا درست استعمال کرتے ہوئے جمہوریت کی کمزوریوں کی نشاندہی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اہم ایشوز پر سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم جمہوریت پر یقین رکھتی ہے۔

پی ایف یو جے (دستور) کے صدر ادریس بختیار نے کہا کہ صحافت اور صحافی دونوں کا تحفظ ضروری ہے اور اس حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جب آزاد صحافت کی بات کرتے ہیں تو آزاد صحافت ذمہ داری سے ہونی چاہئے، میڈیا مالکان کے مفادات کو تقویت دینے کے لئے نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا ہاوٴسز کو چاہئے کہ وہ صحافیوں کی تربیت اور تحفظ پر توجہ دیں اس حوالے سے صحافتی تنظمیوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔

سینئر صحافی اور اینکر پرسن جاوید چوہدری نے کہا کہ صحافت میں کمرشل ازم بڑھتا جا رہا ہے جس سے آزاد صحافت متاثر ہوگی اس رحجان کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے اور اسے ضابطہ اخلاق کے دائرے میں لانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر پارٹی اب اپنی پسند کا میڈیا چاہتی ہے اس رحجان کو روکنے کے لئے آزاد اور غیر جانبدار میڈیا وقت کی ضرورت ہے۔ تقریب سے کراچی پریس کلب کے سیکریٹری اے ایچ خانزادہ، سینئر صحافی محمود شام، ضیاء الدین احمد، اقبال خٹک، قطرینہ حسین، سلمان غنی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔