چارممالک کی کوششیں نتیجہ خیز ثابت نہ ہونے کے بعد افغانستان طالبان کیساتھ مذاکرات کی بحالی کا ارادہ نہیں رکھتا ٗترجمان افغان صدر

افغانستان میں پاکستانی سرزمین سے شدت پسند کارروائیاں جاری ہیں ،پاکستان شدت پسند عناصر کی حمایت کررہا ہے ٗ ہارون خچانسوری افغانستان اور طالبان کے درمیان جلد افغان امن مذاکرات شروع ہونے کا کوئی امکان نہیں ٗ سینئر سکیورٹی اہلکار

جمعرات 14 جولائی 2016 21:22

چارممالک کی کوششیں نتیجہ خیز ثابت نہ ہونے کے بعد افغانستان طالبان کیساتھ ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 جولائی ۔2016ء) افغان صدر کے ترجمان نے کہاہے کہ چارممالک کی کوششیں نتیجہ خیز ثابت نہ ہونے کے بعد افغانستان طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کا ارادہ نہیں رکھتا۔خیال رہے کہ پاکستان کے دفتر خارجہ ترجمان نفیس زکریا نے بیان تھا کہ چار ممالک (افغانستان، پاکستان، چین اور امریکہ ) افغان امن عمل کی بحالی کیلئے پرعزم ہیں۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان ہارون چخانسوری نے کہا کہ افغانستان میں امن کا قیام اور استحکام پاکستان پر منحصر ہے تاہم پاکستان کی امن کے قیام کے لیے کی جانے والی کوششوں سے خاطر خواہ نتائج سامنے نہ آسکے۔چار ممالک پر مشتمل گروپ کا مستقبل قریب میں طالبان کے ساتھ افغان امن عمل مذاکرات کی بحالی کا کوئی منصوبہ نہیں ۔

(جاری ہے)

افغان صدر کے ترجمان ہارون چخانسوری نے کہاکہ افغانستان میں پاکستانی سرزمین سے شدت پسند کارروائیاں جاری ہیں اور پاکستان ان شدت پسند عناصر کی حمایت کررہا ہے۔ایک سینئر سیکیورٹی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ افغانستان اور طالبان کے درمیان جلد افغان امن مذاکرات شروع ہونے کا کوئی امکان نہیں اور نہ ہی افغانی حکومت اور طالبان امن مذاکرات کی بحالی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔