بھارت میں ہوس کے پجاریوں نے ماں اور بیٹیکو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا،15افراد گرفتار

5 افراد گاڑی روک کر اس میں سوار افراد کو یرغمال بناکر کھیتوں میں لے گئے، تمام نقدی، زیورات اور دیگر قیمتی سامان لوٹنے کے بعد مردوں کو باندھ کر کر ان کے سامنے ماں بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا ،پولیس حکام ریاستی وزیراعلی نے واقعے کا سخت نوٹس لے لیا، پولیس کوملزمان کی گرفتاری کیلئے 24گھنٹے کا الٹی میٹم

اتوار 31 جولائی 2016 18:00

بھارت میں ہوس کے پجاریوں نے ماں اور بیٹیکو اجتماعی زیادتی کا نشانہ ..

لکھنو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 جولائی ۔2016ء) بھارتی ریاست اتر پردیش میں ہوس کے پجاری 5 افراد نے ماں اور بیٹی کو گھر والوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بناڈالا ،ریاستی وزیراعلی اکھلیش یادو نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پولیس کوملزمان کی گرفتاری کیلئے 24گھنٹوں کا الٹی میٹم د یدیا،پولیس نے واقعے میں ملوث ہونے کے شبے میں 15افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش کے قصبے بلند شہر میں 5 افراد نے ایک گاڑی کو روکا اور اس میں سوار افراد کو گھسیٹ کر کھیتوں میں لے گئے، مسلح افراد نے یرغمال بنائے گئے افراد کے قبضے سے تمام نقدی، زیورات اور دیگر قیمتی سامان لوٹا اور پھر مردوں کو باندھ کر کر ان کے سامنے ہی نوئیڈا سے تعلق رکھنی والی 45سالہ خاتون اور اسکی 14سالہ بیٹی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔

(جاری ہے)

پولیس نے گھر والوں کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندان ایک تقریب میں شرکت کیلئے شاہجہانپور جارہا تھا کہ انکی گاڑی کو ایک لوہے کاٹکڑا آلگا جس پر ڈرائیور نے چیک کرنے کیلئے گاڑی روکی تو مسلح افراد نے انھیں گھیر لیا۔وزیراعلی اکھلیش یادو نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پرنسپل سیکرٹری داخلہ دیباشیش پانڈے اور ڈی جی پی جاوید احمد کو فوری طور پر بلند شہر پہنچ کر واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔

وزیراعلی نے پولیس کوملزمان کی گرفتاری کیلئے 24گھنٹوں کا الٹی میٹم د یتے ہوئے کہا ہے کہ جس جگہ جرم ہوا ہے وہاں کے متعلقہ سٹیشن ہاؤس افسر اور دیگر پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی ۔پولیس کادعویٰ ہے کہ ماں بیٹی کے ساتھ اجتماعی زیادتی میں ملوث ہونے کے شبے میں 15افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوے دار بھارت میں انسانی حقوق کی صورت حال اتنی خراب ہے کہ خواتین کا اکیلے یا رات کے وقت گھر سے نکلنا محال ہے۔ ہر سال کم سن بچیوں سمیت ہزاروں خواتین اجتماعی زیادتی کا شکار ہوجاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :