نریندر مودی نے پاکستان ،کشمیریوں اور عالمی برادری کے دباؤ کے باعث بالاآخر گھٹنے ٹیک دیئے

مسئلہ کشمیر کا دیر پا اور مستقل حل نکالنے کی ضرورت ہے اس مقصد کیلئے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے مذاکرات کا راستہ نکالا جانا چاہیے،بھارتی وزیراعظم کی کشمیری اپوزیشن جماعتوں کے وفد سے گفتگو حکومت معاملے کا سیاسی حل نکالنے کے بجائے طاقت کا استعمال کررہی ہے، حکومت مسئلے کا سیاسی حل نکالنے میں ناکام ہورہی ہے،کشمیر میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات شروع کیے جائیں،مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیراعلی عمر عبداﷲ

پیر 22 اگست 2016 19:06

نریندر مودی نے پاکستان ،کشمیریوں اور عالمی برادری کے دباؤ کے باعث بالاآخر ..

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 اگست ۔2016ء) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کی خراب ہوتی صورتحال پر پاکستان ،کشمیریوں اور عالمی برادری کے دباؤ کے باعث بالاآخر گھٹنے ٹیک دیئے اور مسئلے کے حل کیلئے مذاکرات کی میز پر آنے پر آمادگی ظاہر کردی،مودی کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے مستقل حل کے لیے مذاکرات کی ضرورت ہے۔

پیر کو بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر عمر عبداﷲ کی سربرائی میں کشمیر کی اپوزیشن جماعتوں کے وفد نے ملاقات کی۔اس موقع پر نریندر مودی نے کشمیر میں کئی ہفتوں سے جاری پر تشدد واقعات پر گہری تشویش اور دکھ کا اظہار کیا۔بھارتی حکومت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نریندر مودی نے اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات میں کہا کہ کشمیر میں جاری کشیدگی کے دوران جن لوگوں کی بھی جانیں گئیں وہ ہمارا حصہ تھے، ہماری قوم کا حصہ تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چاہے موت کسی نوجوان کی ہو، پولیس ہو یا سیکیورٹی اہلکار کی، ہمیں اس پر انتہائی افسوس ہوتا ہے۔مودی نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیر کے مسئلے کا دیر پا اور مستقل حل نکالنے کی ضرورت ہے اور مقصد کیلئے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے مذاکرات کا راستہ نکالا جانا چاہیے۔ملاقات میں کشمیری رہنماؤں نے کشمیریوں کے خلاف طاقت کے استعمال پر اپنے خدشات کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت معاملے کا سیاسی حل نکالنے کے بجائے طاقت کا استعمال کررہی ہے۔

کشمیری وفد کی سربراہی سابق وزیر اعلیٰ کشمیر عمر عبداﷲ نے کی اور انہوں نے نریندر مودی کو پیغام دیا کہ حکومت مسئلے کا سیاسی حل نکالنے میں ناکام ہورہی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات شروع کیے جائیں۔حکومت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نریندر مودی نے کشمیریوں سے پر امن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی ترقی کیلئے بھارتی عوام اور حکومت کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

نریندر مودی کاکشمیر کے مسئلے پر مذاکرات کے حوالے سے بیان حوصلہ افزاء قرار دیا جارہا ہے کیوں کہ ماضی میں بھارتی سیاستدان یہ بیانات دے چکے ہیں کہ مظاہرین سے سختی سے نمٹا جائے گا۔گزشتہ دنوں پاکستان نے بھی بھارت کو کشمیر کے مسئلے پر مذاکرات کی دعوت دی تھی جس کے جواب میں بھارت کا کہنا تھا کہ مذاکرات محض کشمیر کے معاملے پر نہیں بلکہ سرحد پار سے ہونے والی دہشتگردی پر بھی ہونے چاہئیں۔

واضح رہے کہ 8 جولائی کو کشمیری حریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد سے کشمیر میں حالات کشیدہ ہیں اور اب تک 85کشمیری بھارتی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہوچکے ہیں۔کشمیر بھر میں گزشتہ 45 روز سے کرفیو بھی نافذ ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔