Live Updates

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو ڈیمو کریسی پارک میں دھرنے کی اجازت دیدی

شہر میں کوئی کنٹینر نہ لگایا جائے ٬ْ انتظامیہ یقین دہانی کروائے کہ شہریوں کے حقوق متاثر نہیں ہوں گے ٬ْ عدالت عالیہ پی ٹی آئی مختص جگہ پر جتنے دن چاہے دھرنا دے سکتی ہے ٬ْ ریاست دارالحکومت میں معمولات زندگی بحال رکھنے کی پابند ہے ٬ْ فیصلہ عدالت کو سبزی منڈی یا ڈی چوک نہ بنائیں ٬ْ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا عمران خان کے عدلیہ بارے بیان پر برہمی کا اظہار عدلیہ کا احترام کر نا سیکھیں ٬ْ اگر ججز کا ٹرائل کر نا ہے تو میڈیا والے میرے گھر آ جائیں ٬ْ میں نے پاکستان سے ذمہ داری اور آئین سے وفاداری کا حلف اٹھایا ہے ٬ْ نواز شریف سے پیار نہیں اور نا عمران خان سے ہے ٬ْ عزت سب کیلئے ہے ٬ْ کہا جا رہا ہے کہ اوئے جسٹس شوکت عزیز ٬ْتمہارے آرڈر کے ساتھ کیا ہورہا ہے٬ کیا عمران خان قانون سے بالاتر ہیں ٬ْ جسٹس شوکت عزیز صدیقی ْپی ٹی آئی کے وکلاء کا عدالت پر اظہار عدم اعتماد ٬ْفیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

پیر 31 اکتوبر 2016 13:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اکتوبر2016ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو ڈیمو کریسی پارک میں دھرنے کی اجازت دیدی جبکہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے عدلیہ بارے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کو ڈی چوک نہ بنائیں ٬ْ عدلیہ کا احترام کر نا سیکھیں ٬ْ اگر ججز کا ٹرائل کر نا ہے تو میڈیا والے میرے گھر آ جائیں ٬ْ میں نے پاکستان سے ذمہ داری اور آئین سے وفاداری کا حلف اٹھایا ہے ٬ْ نواز شریف سے پیار نہیں اور نا عمران خان سے ہے ٬ْ عزت سب کیلئے ہے ٬ْ کہا جا رہا ہے کہ اوئے جسٹس شوکت عزیز ٬ْتمہارے آرڈر کے ساتھ کیا ہورہا ہے٬ کیا عمران خان قانون سے بالاتر ہیں۔

پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسلام آباد کو بند کر نے سے روکنے کیلئے دائردرخواستوں کی سماعت ہوئی ۔

(جاری ہے)

جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے سامنے پی ٹی آئی کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان اور دیگر وکلاء پیش ہوئے تاہم پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان پیش نہیں ہوئے ۔سماعت شروع ہوئی تو جسٹس شوکت عزیز نے کہاکہ نعیم بخاری میرے چیمبر میں آئے تھے جس پر میں نے کہا تھا کہ آپ کسی ایک جگہ پر احتجاج کر لیں مگر عمران خان نے کہاکہ جج سے بات ہوگئی اور میں عدالت میں پیش نہیں ہونگا کیا اس ملک میں عمران خان کی عزت ہے ۔

سماعت کے دوران معزز جج نے پی ٹی آئی چیئرمین کے حالیہ بیان پر شدید برہمی کا اظہار کیا جس میں عمران خان نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ نے ہمیں اجازت دی تھی کہ ہم پر امن احتجاج کرسکتے ہیں اور آپ نے کہا تھا کہ کوئی کنٹینر نہیں لگیں گے اور کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی جائیگی تو پھر آپ کے فیصلے کا کیا بنا کیا اس ملک میں عدلیہ صرف طاقتور کے ساتھ ہوتی ہے۔

جسٹس شوکت صدیقی نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ عدالت کو ڈی چوک نہ بنائیں۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہاکہ عمران خان سے مجھے نہ محبت اور نہ ہی نفرت ہے ایک احترام کارشتہ ہے عدلیہ کا احترام کر نا سیکھیں ۔سماعت کے دوران جسٹس شوکت عزیز نے تحریک انصاف کے وکلا ء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرے بچے ٹی وی دیکھ کرمجھے کچھ نا کچھ بتاتے رہتے ہیں٬ اگر ججز کا میڈیا ٹرائل ہی کرنا ہے تو میڈیا والے میرے گھر آجائیں٬ میں نے پاکستان سے ذمہ داری اور آئین سے وفاداری کاحلف اٹھایا ہے٬ خدا کو حاضر ناظرجان کر کہتا ہوں کہ میرا کسی کے ساتھ ذاتی تعلق نہیں٬ مجھے نواز شریف سے پیار نہیں اور نا عمران خان سے ہے٬ عزت سب کیلئے ہے ٬ْ عدالت کو نہ سبزی منڈی بنائیں ٬ْ میرے خاندان کو سب جانتے ہیں٬ کسی نے میرے بارے میں جو بھی کہا ٬ْاللہ جزادیگا۔

کہا جا رہا ہے کہ اوئے جسٹس شوکت عزیز٬ تمہارے آرڈر کے ساتھ کیا ہورہا ہے٬ کیا عمران خان قانون سے بالاتر ہیں۔جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس دیئے کہ 2015 میں ڈیموکریسی پارک کوسیاسی سرگرمیوں کیلئے مختص کیا تھا٬ حکومت نے تو پریڈ گراؤنڈ کی بھی اجازت نہیں دی تھی ٬ْیہ توعدالت نے جگہ دی تھی٬ مختص جگہ پر پی ٹی آئی جتنے دن چاہے دھرنا دے سکتی ہے ٬ْہم تو اسلام آباد بلاک کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے٬ اگر کوئی عدالت یہ اجازت دیتی ہے کہ دارالخلافہ کو بلاک کریں تو کر دیں٬ تحریک انصاف والے ڈیموکریسی پارک سے دھرنا کرے وہیں سے گھروں کو چلیں جائیں٬ لوگ زیادہ ہوں تو ایکسپریس وے کی جانب جائیں٬ کیا عمران خان ڈیموکریسی پارک میں دھرنا دینے کیلئے تیار ہیں۔

سماعت کے دورو ان عدالت نے ڈی سی اسلام آباد سے استفسار کیا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے دھرنے کیلئے کیا اقدامات کیے٬ کیا اسلام آباد میں کوئی کنٹینر موجود ہے ٬ْانتظامیہ یقین دہانی کرائے شہریوں کے حقوق متاثر نہیں ہوں گے۔ دوران سماعت فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ بوتل کی بات نہ کھلوائیں٬ سرکاری گاڑیوں میں بھی بوتلیں جاتی ہیں٬سردیوں کا موسم آرہا ہے٬ مہربانی کریں ایک بلیک لیبل شہد کی بوتل کا بندوبست کریں۔

سماعت کے دور ان عدالت نے ریمارکس دیئے کہ مختص جگہ ڈیموکریسی پارک پر پی ٹی آئی جتنے دن چاہے دھرنا دے سکتی ہے ٬ْ ریاست وفاقی دارالحکومت میں معمولات زندگی بحال رکھنے کی پابند ہے۔بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو ڈیمو کریسی پارک میں دھرنے کی اجازت دیتے ہوئے شہر کی بندش سے متعلق تمام درخواستیں نمٹا دیں۔ادھر پی ٹی آئی کے وکلاء نے عدالت پر اظہار عدم اعتماد کرتے ہوئے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا۔دوسری جانب حکومتی وکیل صدیق اعوان نے میڈیا کوبتایا کہ عدالت سے کہا کہ عمران خان کی تقریریں بغاوت کے زمرے میں آتی ہیں ۔ عدالت نے کہا کہ سی ڈی اے سے اجازت دے کر ڈیموکریسی پارک میں دھرنے کی اجازت دیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات