ھنگو ،شہری و دیہاتی علاقوں میں بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ، کاروبار زندگی مفلوج ،لوگوں کا بجلی بل جمع نہ کرانے کا فیصلہ

منگل 13 دسمبر 2016 16:38

ھنگو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2016ء) ھنگو میں شہری اور دیہاتی علاقوں میں بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ۔ کم وولٹیج اور بجلی کی آنکھ مچولی، کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا،اہل علاقہ کا مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں بجلی میٹر واپس کرنے ،ہزاروں گھرانوں نے بجلی بل جمع نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہنگو شہر اور ملحقہ علاقوں میں ایک بار پھر بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث روزمرہ زندگی بری طرح متاثر ہو کر رہ گئی ہیں۔

شہری علاقوں میں 12 جبکہ دیہاتی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 17 گھنٹوں سے تجاوز کر گیا ہے۔عوامی حلقوں نے کہا کہ شہر اور مضافات میں بجلی کی ظالمانہ لوڈ شیڈنگ انسانیت سوز اقدام ہے ۔انہوں نے کہا کہ 17 گھنٹے سے زائد بجلی بندش کے باعث گھروں محلہ جات سکولوں اور مساجدوں میں پینے کا پانی تک میسر نہیں اور مشینری ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہنگو میںبجلی کی بھاری بھر کم بل جمع کرانے اور ٹیکس کی ادائیگی کی باوجود بجلی صارفین کو امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جو کہ قطعی طور پر ناقابل برداشت ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا تھا کہ منتخب عوامی نمائندے اور اراکین اسمبلی بھی عوام سے ووٹ لینے کے بعد عوامی نگاہوں سے اوجھل ہے اور غریب عوام نارواہ لوڈ شیڈنگ کے باعث ایک ہزار تا پندرہ سو روپے فی ٹینکر پانی خریدنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ عوامی حلقوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری طور پرہنگو اور مضافات میں بجلی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل نہیں کرایا گیا تو احتجاجی تحریک چلانے کے ساتھ ساتھ ہزاروں گھرانے بجلی میٹر واپس کرنے اور بجلی بل جمع نہ کرانے پر مجبور ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :