میٹرک کے سالانہ امتحان میں بطور سپرٹینڈنٹ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ نہ لگانا حکومت کی اور محکمہ تعلیم کی دینی مدارس کیساتھ زیادتی ہے حکومت دینی مدارس میں اصلاحات کی باتیں چھوڑ دے ، مدارس کے فارغ التحصیل طلباء و طالبات کے مفادات کا ہر سطح پر دفاع کیا جائے گا

تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان بلوچستان کے صدر سر دار مولانا محمد وزیر القادری کا بیان

جمعہ 10 فروری 2017 23:21

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 فروری2017ء) تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان بلوچستان کے صدر سر دار مولانا محمد وزیر القادری نے کہا کہ میٹرک کے سالانہ امتحان میں بطور سپرٹینڈنٹ ڈپٹی سپرنڈنٹ نہ لگانا حکومت کی اور محکمہ تعلیم کی دینی مدارس کیساتھ زیادتی ہے، حکومت دینی مدارس میں اصلاحات کی باتیں چھوڑ دے ، دینی مدارس کے فارغ التحصیل طلباء و طالبات کے مفادات کا ہر سطح پر دفاع کیا جائے گا ، محکمہ تعلیم بلوچستان نے ہر دور میں معلم القرآن عربک ٹیچرز کو ہر سہولت سے محروم رکھا ہے معلم القرآن عربک ٹیچرز دیگر اساتذہ کی طرح بی اے ایڈ ایم اے ایم ایڈ ہیں پھر بھی معلم القرآن عربک ٹیچر ز کو 50% پروموشن کوٹہ اور سینئر عربک ٹیچر ز کو ایس ایس اور ہیڈ ماسٹر کے پروموشن سے مسلسل محروم رکھا ہے معلم القرآن عربک ٹیچرز کو میٹرک کے سالانہ امتحانات میں نظرانداز کرنا افسوسناک ہے دینی مدارس میں اصلاحات کی باتیں کرنے والے دینی مدارس کے فارغ التحصیل علماء کرام جوکہ محکمہ تعلیم میں معلم القرآن و عربک ٹیچرز کی پوسٹ بھرتی ہیں انہیں میٹرک کے سالانہ امتحان میں بطور سپرنڈنٹ ڈپٹی سپرنڈنٹ نہ لگانا حکومت کی اور محکمہ تعلیم کی دینی مدارس کیساتھ زیادتی ہے اگر حکومت دینی مدارس کے فارغ التحصیل علماء کرام جو عصری علوم کے حامل ہیں انہیں محکمہ تعلیم سہولیات فراہم کرے اگر حکومت سہولیات نہیں دے سکتی تو دینی مدارس میں اصلاحات کی باتیں چھوڑ دے ۔

متعلقہ عنوان :