داعش، ازبک اور پاکستانی طالبان نے غیر رسمی اتحاد بنا لیا،امریکا
اتحاد امریکہ کے لیے سنگین خطرہ، القاعدہ اورداعش کے مقاصد کسی ملک تک محدود نہیں،جیش محمد، لشکر طیبہ کے جنگجو افغانستان میں آ کر لڑتے ہیں امریکہ کی جانب سے 98 دہشت گرد قراردی گئی تنظیموں میں سے 20پاک ،افغان خطے میں موجود ہیں،اپنے مقاصد کے لیے ایک دوسرے کی مددکرتے ہیں،افغانستان میں نیٹو کے امریکی کمانڈر جنرل جان نکلسن کا انٹرویو
بدھ 1 مارچ 2017 15:58
(جاری ہے)
انھوں نے کہا کہ القاعدہ جو ایک پرتشدد تنظیم ہے طالبان کے ساتھ رابطے میں ہے اور طالبان حقانی نیٹ ورک، لشکر طیبہ اور القاعدہ فی البرصغیر کی بھی مدد کرتے ہیں۔
ان پانچ تنظیموں کا ایک غیر رسمی اتحاد ہے اور یہ ایک دوسرے کی مدد کرتی ہیں،جنرل نکلسن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ داعش ، ازبکستان اسلامی موومنٹ اور تحریک طالبان پاکستان نے بھی ایک غیر رسمی اتحاد بنا لیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ان تنظیموں نے غیر رسمی اتحاد بنا لیا ہے اور اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔ یہ ہمارے لیے ایک بڑی تشویش ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ القاعدہ اورداعش کے مقاصد کسی ملک تک محدود نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ وہ امریکہ اور امریکی اتحادیوں کے خلاف کارروائی کرنے کے مقاصد رکھتے ہیں۔ اسی لیے وہ ہماری فہرست میں سب سے اوپر ہیں۔ دیگر تنظیموں پر بھی ہمیں تشویش ہے اور یہ تنظیمیں خطے تک محدود ہیں۔انھوں نے کہا کہ مثال کے طور پر القاعدہ برصغیر اپنی کارروائیاں خطے تک محدود رکھتی ہے۔ بہت سی تنظیمیں پاکستان میں موجود ہیں اور کچھ افغانستان میں کارروائیاں کرتی ہیں۔ جیش محمد، لشکر طیبہ کے جنگجو افغانستان میں آ کر لڑتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان اس لیے اہم ہے کہ امریکہ کی جانب سے 98 تنظیموں کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے اور ان دہشت گرد تنظیموں میں سے 20 تنظیمیں اس خطے میں موجود ہیں۔ ایسا دنیا کے کسی خطے میں نہیں ہے۔مزید اہم خبریں
-
لاہور میں پولیس اہلکار نے گولی مارکرخودکشی کرلی
-
ملکی معیشت کو صحیح سمت پر لیجانے کیلئے کڑوی گولیاں نگلنی پڑیں گی‘ احسن اقبال
-
آئین کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا، عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا اختیار ہونا چاہیے، چیئرمین سینیٹ
-
وزیراعظم اور امیر کویت کے درمیان ملاقات
-
پاکستان میں غیر معیاری ادویات کا مسئلہ
-
ہمارے مسالے مضر صحت نہیں، بھارتی کمپنی ایم ڈی ایچ
-
کیا انتظامی عہدے کیلئے حکمران خاندان سے ہونا ہی واحد شرط ہے؟
-
غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں تیزی
-
مولانا فضل الرحمان نے آئندہ لائحہ عمل کے اعلان کی تاریخ دیدی
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ، گزشتہ سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے قائدانہ کردار کی تعریف
-
وزیراعظم کی سعودی حکام سے ملاقاتوں میں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری پر اتفاق
-
دبئی ایئر پورٹ کا اگلے دس سال میں المکتوم ایئرپورٹ منتقلی کا منصوبہ تیار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.