لاہور،میگا کرپشن میں ملوث اعلیٰ افسران و ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی روکنے اور اشتہاریوں کی فائلیں غائب کئے جانے کے حوالے سے تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع

جمعرات 23 مارچ 2017 19:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 مارچ2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مراد راس نے ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے 22 مارچ 2017 کو جمع کروائی گئی تحریک میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی 21 مارچ 2017 کی خبر کے مطابق اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر سمیت صوبائی دارالحکومت اورپنجاب بھر کے صوبائی اداروں کے گریڈ20 سے زائد کے کروڑوں روپے کی میگا کرپشن میں ملوث اعلیٰ افسران اور ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی روکنے اور اشتہاریوں کی فائلیں غائب کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ ایسے کئی افسران کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے چیف سیکرٹری پنجاب اور صوبائی حکومت کو فرضی اجازت طلب کئے جانے کے نام پر فائلیں بھی داخل دفتر کردی گئی ہیں۔

وفاق اور پنجاب حکومت کے کئی ایم این ایز، ایم پی ایز ، وزراء سمیت اینٹی کرپشن کے اعلیٰ افسران کے ملوث پائے جانے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

ڈی جی بریگیڈیرریٹائرمظفر حسین رانجھاکو بھی ماتحت عملے نے سب اچھا کی رپوٹیں پیش کرنا اپنا وطیرہ بنا لیا ہے جبکہ حقائق اس کے برعکس ہیں ،اسی وجہ سے سائلین نے وزیر اعلیٰ شکایات سیل اور عدالتوں کا رخ کرنا معمول بنا لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 2010ء سے لے کر2016ء تک اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر،صوبائی دارالحکومت اورپنجاب بھر کے اضلاع سیالکوٹ، گجرات، گوجرانوالہ، نارووال ، فیصل آباد، شیخوپورہ سمیت لاہور اور دیگر اضلاع میں صوبائی اداروں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ ،لوکل گورنمنٹ، سی اینڈ ڈبلیوڈیپارٹمنٹ ، محکمہ ایری گیشن، پنجاب پولیس، ایجوکیشن ، ہیلتھ اور ضلعی حکومتوں کے خلاف مبینہ طور پراربوں روپے کے سرکاری فنڈز میں کروڑوں روپے کی خورد برد اور بے ضابطگیاں پائی گئی ہیں۔