موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی پر عمل درآمد میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی اور پائیدار ترقی کے اہداف کو مربوط کیا جانا چاہیے، ملک میں موسمیاتی تبدیلی بارے کونسل جلد ہی قائم کردی جائے گی

وفاقی وزیر زاہد حامدکا موسمیاتی تبدیلی کی قومی پالیسی پر عملدرآمد کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

پیر 3 اپریل 2017 23:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 اپریل2017ء)وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا ہے کہ ہمیں صوبوں کی مشاورت سے موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی پر عمل درآمد میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی اور پائیدار ترقی کے اہداف کو مربوط کیا جانا چاہیے، ملک میں موسمیاتی تبدیلی بارے کونسل جلد ہی قائم کردی جائے گی۔

وہ پیر کو یہاں موسمیاتی تبدیلی کی قومی پالیسی پر عملدرآمد کی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس میں 3نکاتی ایجنڈا پر تفصیلی غور وخوض کیا گیا۔ اجلاس میں کمیٹی نے دوسرے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں پہلا فیصلہ کیا گیاتھا کہ صوبے موسمیاتی تبدیلی کی قومی پالیسی کے نشاندہی زدہ کاموں پر عملدرآمد کی کوششیں کریں گے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کے پی کے اور آزاد جموں وکشمیر کی حکومتوں نے اس ضمن میں اپنی کارکردگی رپورٹ پیش کی جبکہ گلگت بلتستان اور بلوچستان کی حکومتوں نے بھی پہلے فیصلے پر عملدرآمد کے حوالہ سے اپنی اپنی کارکردگی رپورٹ پیش کی ۔ دوسرے اجلاس میں دوسرا فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستان کے ماحولیاتی تحفظ بارے ادارہ اور صوبائی ماحولیاتی تحفظ کے اداروں کو ابتدائی ماحولیاتی معائنوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کاجائزہ بھی شامل کرنا چاہئیے ۔

اس ضمن میں وزارت موسمیاتی تبدیلی اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام نے ترقیاتی منصوبوں کے موسمیاتی اثرات بارے مرکزی خیال پر مبنی تحریری رپورٹ بنائی ہے۔تیسرا فیصلہ قومی ماحولیاتی معیارات کو معقول بنانے کے لیے کمیٹی کی تشکیل اور اعلان کے بارے میں تھا۔ ماحولیاتی معیارات کو صوبوں اور شراکت داروں کی وسیع تر مشاورت سے معقول تربنانا ہے۔

کمیٹی مختلف شعبہ جات کے دائرہ کار اور صنعتوں کو درپیش مخصوص مسائل بارے ماحولیاتی معیارات پر نظر ثانی کرے گی اور اس میں گرین ہائوس گیسز کے اخراج کے اندازوں پر مبنی معیارات شامل کیے جائیں گے۔ اس ضمن میں حکومت اور بلوچستان سے نامزدگیا ںموصول ہوگئی ہیں اور دیگر شراکت داروں کا ابھی تک انتظار ہے۔ چوتھا فیصلہ یہ کیا گیا تھا کہ صوبے موسمیاتی تبدیلی بارے قومی پالیسی پر عملدرآمد میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں 15مارچ تک آگاہ کریں گے اور اس میں ماحولیاتی مطابقت اور تخفیف کے اقدامات بارے بھی بتانا ہوگا۔

وفاقی وزیر زاہد حامد نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کی طرف سے معیاری پر وفارما بنایا جائے گا ۔ یہ پروفارما متعلقہ صوبائی اور وفاقی سطح کی وزارتوں کو بھیجا جائے گا اور اس پر موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی پر عملدرآمد میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت بارے بتانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی اور پائیدار ترقی کے اہداف کو مربوط کیا جانا چاہیے۔اجلاس میں وزارت موسمیاتی تبدیلی کے اعلیٰ حکام ، وزارت خارجہ امور ، وزارت دفاع، یو این ڈی پی، لیڈپاکستان، محکمہ موسمیات اور وزارت پانی وبجلی کے نمائندوں نے شرکت کی۔(ار)