باچا خان یونیورسٹی مردان کا نام مشال کے نام سے رکھا جائے

پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ اور نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان نے مطالبے کی حمایت کردی

بدھ 19 اپریل 2017 23:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2017ء) پیپلزڈیموکریٹک فرنٹ اورنیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان نے باچاخان یونیورسٹی مردان کانام مشال کے نام سے رکھنے کے مطالبے کی حمایت کردی ہے مثا ل پو رے پا کستان کا بیٹا اور بھائی ہے گزشتہ روز پشاور پر یس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزڈیموکریٹک فرنٹ اورنیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن پاکستان صابرعلی حیدر،شہاب خان صافی اوردیگرنے مشال خان کے اس کرپٹ اوراستحصالی نظام کے خلاف جہدوجہدکوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ شہیدمشال خان کی جدوجہدکوناکام بنانے والے خودناکام ہوچکے ہیں اوراس کاثبوت مشال خان کے بربریت آمیزقتل میں ملوث افرادکاکوداقرارکرناہے کہ اس کی جدوجہدکوناکام بنانے کی ایک کوشش تھی ۔

انہوںنے کہاکہ مشال خان کامشن ختم نہیں ہوابلکہ تیزی سے آگے بڑھ رہاہے ۔

(جاری ہے)

مشال خان پہلے صرف اقبال خان کابیٹاتھااب وہ پورے پاکستان کابیٹااوربھائی ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم اقبال کے بیٹے کوتونہیں لوٹاسکتے مگراس نظام کے خلاف جوکرپشن اورلوٹ مارپرمبنی ہے اس کے خلاف ضرورلڑینگے ۔انہوںنے مشال کی جانب سے یونیورسٹی کانام مشال کے نام سے رکھنے اورملزمان کوکیفرکردارتک پہنچانے کے مطالبات کی حمایت کی اورکہاکہ جن ملزمان نے توہین رسالت قوانین کاغلط استعمال کیاوہ بھی اسی سزاکے مستحق ہیں ،قانون میں ایسی ترامیم لائی جائیں کہ کوئی بھی اس کاغلط استعمال نہ کرسکے۔