فاٹا ریفارمز کا بہت عرصے سے انتظار ہورہا ہے، سینیٹر رضاربانی

قبائلی عوام کی خواہشات اور صلح مشورے کیساتھ ریفارمز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے تمام سٹاک ہولڈرز کو اس میں شامل کیا جائے کسی بھی قانون میں بہتری کی گنجائش موجود ہوتی ہے ،فاٹا ریفارمز قومی اسمبلی میں زیر بحث ہے اسے سینیٹ میں بھی پیش کیا جائیگا، اس پر قومی امنگوں کے مطابق فیصلہ کرینگے، چیئرمین سینیٹ

بدھ 17 مئی 2017 20:20

فاٹا ریفارمز کا بہت عرصے سے انتظار ہورہا ہے، سینیٹر رضاربانی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2017ء) چیئرمین سینیٹ سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ فاٹا ریفارمز کا بہت عرصے سے انتظار ہورہا ہے، تمام سٹاک ہولڈرز کو شامل کیا جائے تاکہ قبائیلی عوام کی خواہشات اور صلح مشورے کے ساتھ اس کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔ کسی بھی قانون میں بہتری کی گنجائش موجود ہوتی ہے تاہم فاٹا ریفارمز قومی اسمبلی میں زیر بحث ہے۔

اس کو سینٹ میں بھی پیش کیا جائیگا۔ فاٹا ریفارمز پر قومی امنگوں کے مطابق فیصلہ کرینگے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ پشاور میں23ویںمیڈ کیرئیر مینجمنٹ کورس کے شرکاء سے اٹھارویں ترمیم پر عمل درآمد اور صوبائی خودمختاری کیلئے درپیش چیلنجز کے موضوع پر سیمنار سے خطاب کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دہشت گردی ایک قومی مسئلہ اور تمام قوم کومتحد ہوکر اس ناسور کے خلاف لڑنا ہوگااورپارلیمنٹ کو دہشتگردی کے خلاف مربوط اور جامعہ لائحہ عمل بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اٹھارویں ترمیم کاذکر کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ میاںرضا ربانی نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں تمام صوبوں کو حقوق دیے گئے ہیں اور اٹھارویں ترمیم کی وجہ سے ہی صوبے مزید مضبوط ہوگئے ہیں، اور اس سے بھر پور فائدہ اٹھانے کا طریقہ کار بھی موجود ہے۔

کونسل آف کامن انٹرسٹ کو فعال بنا دیا گیا ہے۔ پھر بھی اگر صوبوں کو کوئی مسئلہ درپیش ہو تو وہ کونسل آف کامن آف انٹرسٹ میں اٹھائیں اور اگر پھر مسئلہ حل نہ ہوا تو پارلیمنٹ میں اٹھایا جا سکتا ہے، سینٹ کے اختیارات کو بڑھایا جائے تاکہ چھوٹے صوبوں کے مفادات کا تحفظ ہواور اٹھارویں ترمیم پر نظر رکھ سکے۔