پشاور،محکمہ پولیس خیبر پختونحوا نے بنوں سپیشل پولیس فوس کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری کردی

میں شمالی وزیرستان کے ٹی ڈی پیز کی آمد ،500 سپیشل فورس کی خالی آسامیاں منظور کیں ، تنخوا ہ15000 روپے ماہانہ ،عارضی بنیاد پر1سال کا بھرتی معاہدہ قابل توسیع شامل تھا،2016 (ٹی ڈی پیز ) خاندان واپس چلے گئے اور حکومت نے معاہدہ کی توسیع اور تنخواہ روک دی،رپورٹ

اتوار 4 جون 2017 20:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جون2017ء) )محکمہ پولیس خیبر پختونحوا نے بنوں سپیشل پولیس فوس کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے۔کہ سال 2014 میں شمالی وزیرستان کے ٹی ڈی پیز کی بنوں آمد پر شہر میں لاء اینڈ آرڈرکنٹرول کرنے ،راشن کے منصافانہ تقسیم کروانے اور ٹی ڈی پیز کی خاندانوں کی سیکورٹی کے لیے صوبائی حکومت نے 500 سپیشل فورس کی خالی آسامیاں منظور کیں ۔

جن کی بنیادی شرائط میں تعلیم مڈل، عمر18تا 45 سال رہائشی تعلق این ڈبلیو اے ،فکسڈ تنخوا ہ15000 روپے ماہانہ ،عارضی بنیاد پر بھرتی01 سال کا بھرتی معاہدہ قابل توسیع شامل تھے،ان 500 سپیشل فورس کے اہلکاروں کو ایف ڈی ایم اے نے بھرتی کرکے بنوں پولیس کے حوالے کرنے تھے۔مورخہ14.08.2014کو377 اہلکار بھرتی کیے گئے،پولیس لائن بنوں میں 30یوم کی ابتدائی تربیت کے بعد ڈیوٹی پر مامور کیا گیا،ہر سال معاہدے میں توسیع ہوتی رہی،سال 2016 مں ذیادہ تر ٹی ڈی پی ز خاندان واپس چلے گئے لہذاصوبائی حکومت نے 01.07.2016 سے معاہدہ کی توسیع اور سال 2016.17 کے لیے تنخواہ روک دی۔

(جاری ہے)

لیکن محکمہ پولیس کی مسلسل محنت اور خط و کتابت کی وجہ سے سال 2016.17کے Revised Budget میں 5,65,52,000/= روپے جاری ہوئے ۔ 17.01.2017 کو مزید 178سپیشل فورس کے جوان بھرتی ہو کر کل 482 جوان ڈیوٹی پر مامور رہے۔منوں پولیس نے 14.08.2014 سے بھرتی شدہ 337 اہلکاروں کی تنخواہ 28.02.2017 تک دے دی ہے جبکہ 31.05.2017 تک کی تنخواہ کا بجٹ موجود ہے اور 10.06.2017 تک باقی مخواہ ادا کر دی جائیگی۔جنوری 2017 میں بھرتی ہونے والے 178 سپیشل فورس کے جوانوں کی 31.03.2017 تک کی تنخواہ کا بجٹ موجود ہے جو کہ 10.06.2017 تک ادا کر دی جائے گی۔جبکہ 02ماہ کی تنخواہ کے لیے 67,20,000/= مزید رقم درکار ہوگی۔ واضح رہے کی اس وقت تقریباً80فیصد ٹی ڈی پیز کی خاندان واپس چلے جا چکے ہیں ۔اور بنوں پولیس کو سپیشل فورس کی مزید ضرورت نہیں ہے۔