سندھ نیب آرڈیننس منسوخی بل پر دستخط نہیں کر سکتا ،یہ بل احتساب سے انکار ہے ، سندھ میں احتساب کے خاتمے کی روایت ڈالی جارہی ہے ، سندھ نیب آرڈیننس منسوخی بل وجوہات کے ساتھ واپس بھجوا دونگا ، ملک میں احتساب کیلئے نیا بل تیار ہو چکاہے ، پانامہ کیس پاکستان کی تاریخ کا ایک ہائی پروفائل کیس ہے ،10جولائی کو کچھ نہیں ہونے والا ،نہال ہاشمی کو صرف غلط الفاظ کے استعمال پر پارٹی سے نکال دیا گیا ، اسحاق ڈار کو اتنے غصے میں نہیں دیکھا ، سیاست میں ایک حد سے آگے نہیں جانا چاہیے

گورنر سندھ محمد زبیر عمر کا نجی ٹی وی چینل کوانٹرویو

منگل 4 جولائی 2017 23:31

سندھ نیب آرڈیننس منسوخی بل پر دستخط نہیں کر سکتا ،یہ بل احتساب سے انکار ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جولائی2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر عمر نے کہا ہے کہ سندھ نیب آرڈیننس منسوخی بل پر دستخط نہیں کر سکتا ،یہ بل احتساب سے انکار ہے ، سندھ میں احتساب کے خاتمے کی روایت ڈالی جارہی ہے ، سندھ نیب آرڈیننس منسوخی بل وجوہات کے ساتھ واپس بجھوا دوں گا ، ملک میں احتساب کیلئے نیا بل تیار ہو چکاہے ، پانامہ کیس پاکستان کی تاریخ کا ایک ہائی پروفائل کیس ہے مگر 10جولائی کو کچھ نہیں ہونے والا ،نہال ہاشمی کو صرف غلط الفاظ کے استعمال پر پارٹی سے نکال دیا گیا ، اسحاق ڈار کو اتنے غصے میں نہیں دیکھا ، سیاست میں ایک حد سے آگے نہیں جانا چاہیے ۔

وہ منگل کو نجی ٹی وی کوانٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مریم نوازجے آئی ٹی میں پیش ہوں گی ، خواتین کا تحقیقات کیلئے پیش ہونا ہماری سماجی روایات کے خلاف ہے ، مریم نوازپر کوئی الزام نہیں ہے اس کے باوجود وہ جے آئی ٹی میں پیش ہوں گی ۔

(جاری ہے)

محمد زبیر نے کہا کہ سندھ نیب آرڈیننس منسوخی بل پر دستخط نہیں کر سکتا ،وجوہات کیساتھ بل واپس بجھوا دوں گا،یہ احتساب سے انکار ہے اور کرپشن کو اور زیادہ فروغ دے گا ، سندھ میں احتساب کے خاتمے کی روایت ڈالی جا رہی ہے جو کہ انتہائی غلط بات ہے ، ملک میں احتساب کیلئے ایک نیا بل تیار ہو چکا ہے جس پر تحریک انصاف بھی متفق ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ پاکستان کی تاریخ کا ہائی پروفائل کیس ہے مگر مگر 10جولائی کو کچھ نہیں ہوگا اس دن تو جے آئی ٹی اپنی رپورٹ سپریم کورٹ بینچ کو جمع کرائے گی ۔انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی کو صرف غلط الفاظ کے استعمال پر پارٹی سے نکال دیا گیا ، اسحاق ڈار کوکبھی اتنے غصے میں نہیں دیکھا ، سیاست میں ایک حد سے آگے نہیں جانا چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ سپریم کورٹ پر حملے کے بعد مارشل لاء نافذ ہوگیا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ میری بطور گورنر تعیناتی کو نوازشریف کی خدمات کا صلہ قراردینے والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ امریکہ میں جب بھی حکومت تبدیل ہوتی ہے تو اس کیساتھ پانچ ہزار عہدوںپر انتظامیہ تبدیل کی جاتی ہے ۔ایک اور سوال کے جواب میں زبیر عمر نے کہا کہ میں نے اپنے انٹرویوز میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کاموں کی تعریف بھی کی مگر اس کی کوئی بات نہیں کرتا اگر میں نے شہباز شریف کی تعریف کی تو واویلا مچا دیا گیا ، لیاری کے حالات بہت خراب ہیں ،لوگوں کے پاس بنیادی سہولیات کی کمی ہے جس پر مجھے دکھ ہوتاہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے 2013میں اقتدار سنبھالتے ہی آرمی چیف جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیا اور کراچی کے مسائل کا حل نکالنے کی کوششیں شروع کردیں ،میں کراچی کو مسائل سے نکالنے پر پیپلزپارٹی کو بھی کریڈٹ دیتا ہوں ۔