عدالت کے پاس عبوری حکومت قائم کرنے کا مینڈیٹ موجودہے ، ملک بچانے کے لئے عبوری حکومت قائم ہونی چاہیے ، جے آئی ٹی نے ذمہ داریاں درست انداز میں اپنائی ہیں امید ہے جے آئی ٹی کی رپورٹ سے قوم مطمئن ہوگی ،سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نوازشریف کاآدمی ہے اس کے ذریعے الیکشن میں دھاندلی کروا کے نوازشریف اقتدار میںآیا

آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ وسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

اتوار 9 جولائی 2017 23:30

عدالت کے پاس عبوری حکومت قائم کرنے کا مینڈیٹ موجودہے ، ملک بچانے کے ..
دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جولائی2017ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ وسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ عدالت کے پاس عبوری حکومت قائم کرنے کا مینڈیٹ موجودہے ، ملک بچانے کے لئے عبوری حکومت قائم ہونی چاہیے ، جے آئی ٹی نے ذمہ داریاں درست انداز میں اپنائی ہیں امید ہے جے آئی ٹی کی رپورٹ سے قوم مطمئن ہوگی ،سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نوازشریف کاآدمی ہے اس کے ذریعے الیکشن میں دھاندلی کروا کے نوازشریف اقتدار میںآیا ۔

وہ اتوار کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ مخالفین کوخوابوں میں بھی میں نظر آتا ہوں ،اچھی بات ہے چلو مخالفین کے اعصاب پرسوار تو رہتا ہوں ،ملک بچانے کیلئے عبوری حکومت قائم ہونی چاہیے اور عدالت کے پاس عبوری حکومت قائم کرنے کا مینڈیٹ موجود ہے ۔

(جاری ہے)

پرویز مشرف نے کہا کہ جب جے آئی ٹی بنی تو میں بھی شک میں مبتلا تھا مگر جے آئی ٹی نے ذمہ داریاں درست انداز میں نبھائی ہیں ،حکومت جے آئی ٹی کو دھمکیاں دے رہی ہے ، یہ وقت کے فرعون ہیں ،جے آئی ٹی کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ان فرعونوں کو جے آئی ٹی میں پیش ہونے پر مجبور کیا ورنہ یہ لوگ کبھی بھی اپنا احتساب نہیں ہونے دیتے ،امید ہے جے آئی ٹی کی رپورٹ سے قوم مطمئن ہوگی ۔

سابق صدر نے کہا کہ نوازشریف کی جلاوطنی کے بعد اسحاق ڈار نے بغیر دبائو کے اعترافی بیان دیا تھا ،ہم نے سعودی بادشاہ کے کہنے پر نوازشریف کو جانے دیا تھا کیونکہ وہ پاکستان کے محسن اور ہمارے بھائی جیسے تھے ۔پرویز مشرف نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نوازشریف کا آدمی تھا اس کے ذریعے الیکشن میں دھاندلی کروا کے نوازشریف اقتدار میں آیا ،فرض کریں اگر نوازشریف کے خلاف کیس واپس لے لیا جائے اور اسی طرح2018کے الیکشن میں الیکشن میں جایا جائے تو آئندہ پندرہ بیس سال تک یہی لوگ دوبارہ دوبارہ منتخب ہوکر اقتدار میں آتے رہیں گے ،موجودہ الیکشن کمیشن کے ہوتے ہوئے مجھے صاف شفاف انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں ملک میں تیسری سیاسی قوت بنا سکتا ہوں مگر مجھے وطن واپسی پر اپنی نقل وحرکت پر پابندی لگنے کا خدشہ ہے ،یہ حکومت عدالتوں پر اثرانداز ہوکر میری موومنٹ پر پابندی لگا سکتی ہے اس لئے جب تک مجھے یہ یقین نہیں ہوجاتاکہ میری نقل وحرکت پر کوئی پابندی نہیں لگے گی تب تک میں وطن واپس نہیںآسکتا ۔