حسن ابدال کی خدمت میری سیاست کا محور ہے،مثبت تنقید ہمارے لیے رہنمائی کا ذریعہ ہے، ظہیر احمد بھٹیانوالہ

پیر 15 جنوری 2018 22:03

حسن ابدال ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2018ء) حسن ابدال کی خدمت میری سیاست کا محور ہے۔مثبت تنقید ہمارے لیے رہنمائی کا ذریعہ ہے۔حسن ابدال میونسپل کمیٹی سالانہ ایک کروڑ روپے خسارے میں ہے ۔ایک لاکھ 29ہزار کی آبادی کے لیے کم از کم 129سینٹری ورکرز کی ضرورت ہے جبکہ ہمارے فیلڈ میں موجود ورکرز کی تعدادآدھی بھی نہیں ہے۔پنجاب حکومت بھرتیوں پر پابندی ختم کرے تا کہ صفائی کے نظام میں بہتری لا ئی جا سکے۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین میونسپل کمیٹی حسن ابدال ظہیر احمد بھٹیانوالہ نے پریس کلب تحصیل حسن ابدال کے دورہ کے موقع پر ممبران پریس کلب سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ کونسلر سرفراز اعلی اعوان اور سعید اختر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

چیئرمین ظہیر احمد بھٹیانوالہ نے پریس کلب حسن ابدال کی جانب سے شہری مسائل اجاگر کرنے پر ان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ میڈیا ہماری آنکھ اور کان ہوتے ہیں جہاں سے ہمیں عوام کو درپیش مسائل کی حقیقت معلوم ہوتی ہے ۔

ظہیر احمد نے کہا کہ ہمیں عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے مگر بدقسمتی سے ماضی میں حسن ابدال میونسپل کمیٹی کے وسائل میں اضافے کے حوالے سے کوئی کام نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے میونسپل کمیٹی سالانہ ایک کروڑ روپے سے زائد کے خسارے میں جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ میونسپل کمیٹی کی آمد ن کے ذرائع کو بڑھایا جا سکے جس کے لیے مختلف سکیموں پر کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر میں سیوریج کے نام پر 28کروڑ روپے سے زائد رقم ضائع کر دی گئی ہے اور یہ منصوبہ عوام کو سہولت کے بجائے ان کے لیے تکلیف کا باعث بنتا دکھائی دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف کام جاری ہے اور ہماری کوشش ہے کہ شہر سے بلا تفریق تجاوزات کا خاتمہ کر کے اس کا قدیمی حسن دوبالا کیا جا سکے۔ظہیر احمد نے کہا کہ کم وسائل کے باوجود شہر میں ایک کروڑ 67لاکھ روپے کی لاگت سے ترقیاتی کام کیے جا رہے ہیں جن میں سے 60لاکھ پنجاب گورنمنٹ کی جانب سے جاری کیے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں میں معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا تا کہ شہر میں لگایا جانے والا پیسہ کارآمد ہو سکے۔انہوں نے بتایا کہ تمام جنرل کونسلرز کو بلا تفریق 5لاکھ روپے فی کس کے حساب سے سکیموں کے لیے فنڈز جاری کیا گیا ہے جس میں ہمارے مخالف سیاسی جماعتوں کے کونسلرز بھی شامل ہیں جبکہ دو لاکھ پچاس ہزار روپے خصوصی نشستوں پر منتخب کونسلرز کو دیے گئے ہیں۔

ظہیر احمدنے انکشاف کیا کہ شہر میں قبضہ مافیا منظم انداز میں کام کر رہا ہے اور چائنہ کٹنگ یہاں بھی کی جا رہی ہے جس کی سب سے واضع مثال نالوں کی تعمیر کے دوران دیکھی جا سکتی ہے جہاں پرانے پانی کے نالوں کی چوڑائی انتہائی کم کر کے بچ جانے والی زمین پر قبضہ کیا جا رہا ہے جس کے خلاف ہم نے کمشنر سمیت تمام اعلیٰ متعلقہ حکام کو لیٹرز بھجوائے ہیں اور ہم شہر کے ساتھ ایسا ظلم نہیں ہونے دیں گے۔

شہر میں ریڑھی بانوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں ظہیر احمد نے کہا کہ تمام ریڑھی والوں کو رجسٹرڈ کیا جائے گا تا کہ ان کی آڑ میں کوئی غیر قانونی کام نہ کیا جا سکے ۔ شہر میں آئے روز ریڑھیوں کی تعداد میں اضافہ کا بھی تدارک کیا جائے گا ۔چیئرمین میونسپل کمیٹی ظہیر احمد نے کہاکہ ہماری سیاست کا محور عوام کی خدمت کرنا ہے اور اسی جذبے کے تحت سیاست کے میدان میں قدم رکھا ہے ۔عوام کو چاہیے کہ وہ اس شہر کے مسائل حل کرنے میں ہمارا ساتھ دیں تا کہ اسے ایک مثالی شہر بنایا جا سکے ۔