انسداد دہشتگردی عدالت کاپنجاب یونیورسٹی ہنگامہ کیس کے طالب علموں کو اپنے طور پر چھوڑنے پر برہمی کا اظہار

کس قانون کے تحت چھوڑا گیا ‘ جج کا استفسار ،جیل سپرنٹنڈنٹ اور پولیس کے تفتیشی افسران 12فروری کو طلب کر لیا

جمعرات 8 فروری 2018 22:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 فروری2018ء) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے پنجاب یونیورسٹی ہنگامہ کیس کے 196طالب علموں کو دہشتگردی کی دفعہ کے باوجود اپنے طور پر چھوڑنے پر جیل کے سپرنٹنڈنٹ اور پولیس کے تفتیشی افسروں کو طلب کرلیا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سجاداحمد نے پنجاب یونیورسٹی کے 196 طالب علموں کو دہشت گردی کی دفعات موجود ہونے کے باوجود اپنے طور پر جیل سے رہا کرنے کا سخت نوٹس لیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے جیل کے سپرنٹنڈنٹ اور مقدمے کے تفتیشی افسران کو 12فروری کو طلب کرلیا ہے۔عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وضاحت طلب کی کہ جب مقدمے میں دہشتگردی کی دفعہ لگی تھی، پھر کس قانون کے تحت طالب علموں کو چھوڑا گیا۔ عدالت نے پنجاب یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی اور فائرنگ کرنے کے کیس میں 196 طالب علموں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا تھا۔طالب علموں کوجوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پرعدالت میں پیش کرنا تھا لیکن طالب علموں کو پیش نہ کیا گیا جس پر عدالت نے نوٹس لیا تو بتایا گیا کہ طالب علم جیل میں نہیں ان کو رہا کردیا گیا ہے۔ عدالت نے مزید سماعت 12 فروری تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :