دشمن سرجیکل اسٹرائیک کی دھمکیاں دے رہا ہے ‘ ملک کے اندرسیاسی سرجیکل اسٹرائیک کی جارہی ہے‘وفاقی وزیر احسن اقبال

ایسے اقدامات سے سیاست میں ٹارگٹ کلنگ کا آغاز ہوچکا ہے ‘ملک کا سب سے اہم ادارہ پارلیمنٹ ہے جس کے بطن سے آئین جنم لیتا ہے سپریم کورٹ کے جج کا فیصلہ بھی پارلیمنٹ کرتی ہے ‘، ہمیں پارلیمنٹ کی بھی مرکزی حیثیت کا احترام کرنا چاہئے اور پیش نظر رکھنا چاہئے کہ پارلیمنٹ ہی بڑا ادارہ اور جمہوریت کی اثاثہ ہے‘ جون میں ایف اے ٹی ایف کا فیصلہ آئے گا، اس سے قبل کچھ کہنا ٹھیک نہیں ہوگا ‘میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 24 فروری 2018 14:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 فروری2018ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دشمن ملک سرجیکل اسٹرائیک کی دھمکیاں دے رہا ہے ‘ ملک کے اندرسیاسی سرجیکل اسٹرائیک کی جارہی ہے ایسے اقدامات سے سیاست میں ٹارگٹ کلنگ کا آغاز ہوچکا ہے ‘ملک کا سب سے اہم ادارہ پارلیمنٹ ہے جس کے بطن سے آئین جنم لیتا ہے سپریم کورٹ کے جج کا فیصلہ بھی پارلیمنٹ کرتی ہے ‘(ن لیگ کے خلاف جتنے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں وہ ن لیگ کی مقبولیت میں اضافہ کررہے ہیں میں ان فیصلوں پر سپریم کورٹ کو شکریہ کہوں گا‘ ہمارے خلاف عالمی سطح پر سازشیں کی جارہی ہیں، پاکستان کے دشمن سازشیں تیار کرنے کے لئے اضافیوقت لگارہے ہیں‘ ایسی نازک صورتحال اور پاکستان کے قومی مسائل پر سیاست دانوں میں یکجہتی کی ضرورت ہے، جس کے لئے پارلیمنٹ موجود ہے، ہمیں پارلیمنٹ کی بھی مرکزی حیثیت کا احترام کرنا چاہئے اور پیش نظر رکھنا چاہئے کہ پارلیمنٹ ہی بڑا ادارہ اور جمہوریت کی اثاثہ ہے‘ جون میں ایف اے ٹی ایف کا فیصلہ آئے گا، اس سے قبل کچھ کہنا ٹھیک نہیں ہوگا ۔

(جاری ہے)

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا ہمسایہ ملک سرجیکل اسٹرائیک کی دھمکیاں دے رہاہے لیکن ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے‘ ہمارے خلاف عالمی سطح پر سازشیں کی جارہی ہیں، پاکستان کے دشمن سازشیں تیار کرنے کے لئے اضافی وقت لگارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں ملک تباہی کے دہانے پر کھڑا تھا لیکن ہم نے اقتدار سنبھالتے ہی تمام معاملات کو تدبیر سے حل کیا، دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے پاک فوج کی مدد سے آپریشن شروع کیا گیا اور دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ کامیابیاں حاصل کیں، اور آج بھی نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان کو امریکا کی طرف سے سیاسی دبا کا سامنا ہے، پاکستان اور امریکا کا تعاون افغانستان میں امن کا ذریعہ بن سکتا ہے، دونوں ممالک میں بد اعتمادی کے فروغ سے دونوں کا نقصان اور دہشت گردوں کو فائدہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے سیاسی استحکام پر بھی سرجیکل اسٹرائیک کی جارہی ہے اور یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ سیاست میں ٹارگٹ کلنگ کا عمل شروع ہوچکا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ایسی نازک صورتحال اور پاکستان کے قومی مسائل پر سیاست دانوں میں یکجہتی کی ضرورت ہے، جس کے لئے پارلیمنٹ موجود ہے، ہمیں پارلیمنٹ کی بھی مرکزی حیثیت کا احترام کرنا چاہئے اور پیشِ نظر رکھنا چاہئے کہ پارلیمنٹ ہی بڑا ادارہ اور جمہوریت کی اثاث ہے۔انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کو جیسے سیاست کا ذریعہ بنایا اس سے دنیا کو غلط تاثر گیا جمہوری عمل کو غیر مستحکم نہ کریں‘ ملک کا سب سے اہم ادارہ پارلیمنٹ ہے جس کے بطن سے آئین جنم لیتا ہے سپریم کورٹ کے جج کا فیصلہ بھی پارلیمنٹ کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا فیصلہ بھی پارلیمنٹ ہی کرتی ہے، پارلیمنٹ کی سپریم حیثیت تسلیم کرنی چاہیے۔