پشاور،سینیٹر مشتاق احمد خان کا سکول منیجمنٹ کیڈر دھرنے دینے والے ملازمیں اظہار یکجہتی

حکومت کی نااہلی کی وجہ سے تعلیمی نظام کو چلانے والے اپنے اداروں اور دفاتر کو چھوڑ کر دھرنا دینے پر مجبور ہیں، صوبائی امیر جماعت اسلامی

پیر 19 مارچ 2018 23:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2018ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے صوبائی اسمبلی کے باہر سکول منیجمنٹ کیڈر کے مطالبات کے حق میں منعقدہ دھرنے میں شرکت کی اور مظاہرین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔اس موقع پر چیئرمین محمد سلیم، ڈائریکٹر فرید خٹک، الماس خان، خیر اللہ حواری، عزیز اللہ خان و دیگر بھی موجود تھے۔

دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر و سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ نہایت افسوس کا مقام ہے کہ تعلیمی نظام کو چلانے والے اور مستقبل کے معماروں کی صورت گری کرنے والے حکومت کی نااہلی کی وجہ سے اپنے اداروں اور دفاتر کو چھوڑ کر دھرنا دینے پر مجبور ہیں۔ وزیر تعلیم آگے بڑھ کر منیجمنٹ کیڈر کے ساتھ ہونے والے وعدے کو پورا کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے اپگریڈیشن کے اعلان کا شکریہ ادا کرتے ہیںمنیجمنٹ کیڈر نظام تعلیم کی ریڑھ کی ہڈی ہے، منیجمنٹ کیڈر کے افسران کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، اپگریڈیشن منیجمنٹ کیڈر کا حق اور حکومت کا وعدہ ہے۔ منیجمنٹ کیڈر کے افسران کو حق دلانے کے لئے ہر حدتک جائیں گے۔وزیر اعلیٰ اساتذہ کے پاس آئیں اور انہیں مطمئن کریں، دو دن میں آپ کے مسائل حل نہ ہوئے تو جماعت اسلامی آگے ہوگی اور اساتذہ ان کے پیچھے ہوں گے اور ہم وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے۔

جماعت اسلامی کے تینوں وزراء آپ کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل تعلیم کے اندر ہے۔تعلیم ہماری بنیاد ہے، دنیا کے ممالک تعلیم کی وجہ سے ہر میدان میں ہم سے آگے ہیں۔ ہمارے پاس سب کچھ ہے لیکن تعلیم نہیں اس لئے ہم تیسرے درجے کے شہری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جب تک اساتذہ کے مسائل حل نہیں کرتی ، انہیں یکسو نہیں کرتے اور انہیں وی وی آئی پی ا سٹیٹس نہیں دیں گے اس وقت آپ تعلیم کو ترجیح نہیں دے سکتے۔

جس ملک میں چائے والا ہیرو اور قوم کے معمار دھرنے دیں وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ جب تک لیبارٹریوں اور لائبریریوں کا آباد نہیں کیا جاتا اور اساتذہ کو وی وی آئی اسٹیٹس نہیں دیا جاتا اور تعلیم کو ترجیح اول نہیں بنایا جاتااس وقت تک اسی طرح غریب اور پسماندہ رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم ترقیاتی کاموں کے خلاف نہیں ، لیکن تعلیم اور اساتذہ کو بھی حق ملنا چاہئے۔

آپ کے مسائل وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھوں گا اور انہیں حل کروانے کی کوشش کروں گا۔آپ کی جنگ ہماری جنگ ہے۔ میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی امیر و سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ قومیں میٹرو اور اورنج لائن منصوبوں سے نہیں تعلیم سے بنتی ہیں۔ تعلیم اور تعلیمی نظام کے جو ضروری اجزاء ہیں جن میں سب سے اہم اساتذہ ہیں،ہم نے ستر سالوں میں اس سے مجرمانہ غفلت برتی ہے ،جس کا خمیازہ ہم آج بھگت رہے ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ جن منصوبوں کے لئے پچاس اور ساٹھ ارب روپے ہیں ، وہاں اساتذہ اپنے منظور شدہ حقوق کے لئے دھرنے دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جماعت اسلامی ان اساتذہ کے ساتھ ہے اور ان کے حقوق کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائے گی۔