بھارت کا سکھ یاتریوں تک قونصلر رسائی نہ دینے کا الزام، پاکستان کی تردید

متروکہ وقف املاک بورڈ نے ہائی کمشنر کو گوردوارہ پنجہ صاحب میں بیساکھی کی مرکزی تقریب میں مدعو کیاتھا،ترجمان دفترخارجہ

پیر 16 اپریل 2018 12:24

بھارت کا سکھ یاتریوں تک قونصلر رسائی نہ دینے کا الزام، پاکستان کی تردید
اسلام آباد /نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) بھارت نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان نے اپنے ہاں تعینات سفارتی عملے کو ان بھارتی شہریوں سے ملنے سے روک دیا ہے جو ان دنوں مذہبی مقامات کی زیارت کے لیے پاکستان گئے ہوئے ہیں۔تاہم پاکستان نے بھارت کے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے اسے حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہاگیاکہ پاکستان نے ہائی کمشنر کوسلامتی کی وجوہات کی بنا پر پنجہ صاحب جانے سے منع کیا گیا لیکن اس کی وضاحت نہیں کی گئی۔

بیان کے مطابق یہ ایک معمول کی کارروائی رہی ہے کہ زیارت کے لیے جانے والے شہریوں کی معاونت کے لیے ہائی کمیشن کے اہلکار ان سے رابطہ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم دفترخارجہ نے بھارت کے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کیا اور ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے متروکہ وقف املاک بورڈ نے اسلام آباد میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر کو 14 اپریل کو گوردوارہ پنجہ صاحب میں ہونے والی بیساکھی کی مرکزی تقریب میں مدعو کیا تھا۔

ترجمان نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ بیساکھی کی تقریب میں دنیا بھر سے سکھ یاتری شریک ہیں جن میں سے بعض حال ہی میں بھارت میں اپنے مذہبی پیشوا بابا گرونانک سے متعلق ریلیز ہونے والی ایک متنازع فلم پر برہم ہیں۔ترجمان کے مطابق صورتِ حال کی نزاکت اور کسی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے متروکہ وقف املاک بورڈ نے بھارتی ہائی کمیشن سے رابطہ کرکے انہیں ہائی کمشنر کا دورہ منسوخ کرنے کا کہا تھا جس پر ہائی کمیشن نے آمادگی ظاہر کردی تھی۔

متعلقہ عنوان :