وفاق بتائے افسران کو ترقی دینی ہے یا نہیں ،چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ

اگر وفاق ترقی نہیں دے سکتا تو ہم دیں گے ،ترقی کے منتظر افسران شہید ہوگئے ، پولیس افسران ترقی کیس میں ریما رکس

منگل 17 اپریل 2018 17:42

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2018ء) بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی اور جسٹس ہاشم کاکڑ پر مشتمل پنچ نے پولیس افسران کی ترقیوں کے کیس میں ریمارکس دئیے ہیں کہ وفاق بتا دے کہ انہوں نے افسران کو ترقی دینی ہے یا نہیں ، اگر وفاق ترقی نہیں دے سکتا تو ہم دیں گے ترقی کے منتظر افسران شہید ہوگئے ،منگل کو بلوچستان ہائیکورٹ میں پولیس افسران کی ترقیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،سماعت چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی اور جسٹس ہاشم کاکڑ پر مشتمل بینچ نے کی درخواست گزار کی جانب سے ایڈوکیٹ ریاض احمد ڈپٹی اٹارنی جنرل پیش ہوئے ،عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کیوں صوبے کے افسران کو ترقی نہیں دے رہی،ترقی کے انتظار میں حامد شکیل شہید ہوگیاچیف جسٹس نے ریما رکس دئیے کہ کیوں نہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کوطلب کرلیا جائی جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایک بار موقع دیا جائے،جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ ہمارے صوبے کے افسران 20 سال سے ایس پی اور ڈی ایس پی کے گریڈ میں رکے ہوئے ہیں،اگر افسران کو ترقی نہیں دینی تو جواب دیا جائے،اٹھارویں ترمیم کے تحت صوبے میں خود ترقی کریں گے،حامد شکیل کو بھی ترقی دیں اس سے اسکی پینشن اور مراعات پر فرق پڑے گا، جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی کردی،واضح رہے پولیس افسران کی ترقیوں سے متعلق ڈی آئی جی مکران وزیر خان ناصر نے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔