ْلائیو اسٹاک پروڈکشن کے اعتبار سے پاکستان دنیا بھر میں پانچویں نمبر پر ہے،میاں زاہد حسین

پاکستانی حلا ل فوڈ انڈسٹری کو اس کا جائز مقام دلانے کیلئے جدید خطوط پر استوارکیا جائے،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

بدھ 18 اپریل 2018 16:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2018ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہاہے کہ حلال فوڈ دنیاکی چند مارکیٹس میںسے ایک ہے جو تیزی کے ساتھ ترقی کررہی ہیں۔ پاکستان دنیا بھر میں حلال گوشت کی برآمد کے اعتبار سے انیسویں نمبر پر ہے جبکہ یہ انڈسٹری سالانہ 27فیصد کے حساب سے ترقی کررہی ہے۔

پاکستان میں تقریباً50حلال سرٹیفائیڈ کمپنیاں دنیا بھر میں حلال پروڈکٹس ایکسپورٹ کررہی ہیں۔پاکستان کی گوشت مارکیٹ 100فیصد حلال پر مشتمل ہے جنکے پاکستان میں 100فیصد ڈیمانڈ کے ساتھ ساتھ افغانستان، مشرق وسطیٰ اور مشرق بعید میں 500ملین سے زیادہ کنزیومرز ہیں۔

(جاری ہے)

حلال سرٹیفیکیشن کے لئے ملک میں حلال انڈسٹری ریسرچ سینٹرموجود ہے جو سرٹیفیکیشن کے ساتھ ملک کی پہلی ریسرچ بیسڈ ایڈوائزری کونسل ہے۔

پاکستان میں حلال پروڈکٹس کی صنعت 2013ء میں14ملین ڈالر سالانہ سے 2015ء میں 244ملین ڈالر سالانہ ہوئی، جو ایک سنگ میل ہے۔ دنیا بھر کے 2ارب مسلم جبکہ 500ملین غیر مسلم حلال پروڈکٹس استعمال کرتے ہیں جو اس شعبہ میں ترقی کے روشن امکانات کی دلیل ہے۔ پاکستان میں اس شعبہ کی ترقی کا قدرتی طور پر انتہائی زبردست پوٹینشل موجود ہے، پاکستان کی میٹ کوالٹی، حلال ہونے کی یقین دہانی اور پاکستان کی جغرافیائی لوکیشن جہاں افغانستان، مشرق وسطیٰ کے ممالک، روس، چین اور ایران کے ساتھ براہ راست برآمدات کی سہولت پاکستان کی حلال فوڈ انڈسٹری کو دنیا کے دیگر ممالک سے ممتاز کرتی ہے۔

باوجود ان سہولیات کے نا اہلی کے باعث پاکستان کی حلال فوڈ انڈسٹری کو دنیا بھر میں وہ مقام حاصل نہیں ہوا جس کی اہلیت اس صنعت میں موجود ہے۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میںکہاکہ پاکستان دنیا بھر کے لئے حلال پروڈکٹس کے حب کے طور پر ابھر نے کی صلاحیت رکھتا ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے اس صنعت سے وابستہ افراد اور کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کریں اور برآمدات کے حوالے سے گلوبل مارکیٹس کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس صنعت کو جدید خطوط پر استوار کریں۔

حلال فوڈ کی دنیا بھر میں زبردست ڈیمانڈ ہے جس میں انڈونیشیا، بھارت، اور عرب ممالک کے ساتھ ساتھ یورپ اور امریکہ بھی شامل ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ لائیو اسٹاک پروڈکشن میں پاکستا ن کا نمبر پانچواں ہے مگر تاحال حلال پروڈکٹس کی ایکسپورٹ کے حوالے سے پاکستان ٹاپ ٹین ممالک میں نہیںآسکا جو باعث تشویش ہے۔ یورپ او رامریکہ میں مسلمانوں کی تعداد بڑھنے سے حلال فوڈ کی ڈیمانڈ زوروں پر ہے اگر پاکستان ان ملکو ں میں برآمدات کے حصے کو بڑھائے تو پاکستانی معیشت کو بہت سہارا مل سکتا ہے۔

پاکستان کی حلال میٹ پروڈکشن اور گلوبل ڈیمانڈ میں تیز ترین اضافے کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ پاکستان کی حلال فوڈ انڈسٹری دنیا میں منفرد اور خصوصی مقام حاصل کرسکتی ہے۔حکومت متعلقہ اداروں کو اس سلسلے میں ضروری اقدامات کر نے کے لئے پابند کرے ۔

متعلقہ عنوان :