سندھ کے عوام بد عنوان اور نا اہل سندھ حکومت سے جان چھڑانے کیلئے بے چین ہیں،علی اکبر گجر

سرکاری وسائل اپنے خاندانوں پر خرچ کرنے والوں نے سندھ کو دنیا کا سب سے تباہ حال صوبہ بنا دیا ہے،صوبائی نائب صدر مسلم لیگ(ن)

بدھ 18 اپریل 2018 17:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2018ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے نائب صدر علی اکبر گجر نے کہا ہے کہ سندھ کے مظلوم شہری پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت کے منتظر ہیں․ جس طرح سندھ خصوصا کراچی کے عوام کی زندگیاں جہنم بنائی گئی ہیں وہ صدیوں تک یاد رکھا جائے گا․ علی اکبر گجر نے سندھ کے عوام کے ساتھ تاریخ کے بد ترین دھوکے اور فراڈ کی ذمہ دار سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کی حکمران جماعت دنیا کی تاریخ میں عوام کی سب سے بڑی دشمن جماعت ثابت ہوئی ہی؛ سندھ کے عوام کو روٹی کپڑا اور مکان کے نام پر لوٹنے والے اب دس بسوں کی آڑ میں دو کروڑ سے زائد آبادی والے شہر کراچی کے عوام کے ساتھ نیا فراڈ کر رہے ہیں․ سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ کراچی کے باسیوں کو بتائیں کہ کراچی کے لئے دس بسوں کے تحفے کے نام پر کس عزیز رشتہ دار یا دوست کا کاروبار بڑھایا گیا ہی․ سندھ کو باپ دادا کی جاگیر سمجھنے والے حکمرانوں نے سرکاری وسائل کی لوٹ مار کی نئی تاریخ بنا ڈالی ہی․ سندھ میں دور دور تک ترقی اور خوشحالی کا نام نشان نہیں لیکن سندھ کے حکمران موٹر سائیکلوں سائیکلوں سے بڑی بڑی گاڑیوں تک ضرور جا پہنچے ہیں․ سندھ کی حکمران جماعت نے جس بے دردی سے سندھ کے عوام کو مسائل میں الجھا کر لوٹ مار کی ہے اس کی مثال دنیا کی بد ترین حکومتوں کی فہرست میں بھی کہیں نہیں ملتی․ سندھ کے عوام بد عنوان اور نا اہل سندھ حکومت سے جان چھڑانے کے لئے بے چین ہیں․ ترقی کے نام پر عوام کو دھوکا دینے اور سرکاری وسائل اپنے خاندانوں پر خرچ کرنے والوں نے سندھ کو دنیا کا سب سے تباہ حال صوبہ بنا دیا ہی․ پانچ سال عوام کا خون چوسنے والے اب دو کروڑ سے زائد آبادی کے شہر کو دس بسوں کے تحفے کے نام پر کراچی کے شہریوں کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں․ سندھ کو موجودہ حکمرانوں سے نجات دلانے کے لئے پاکستان مسلم لیگ(ن) صوبے کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے قائد میاں محمد نوازشریف کی رہنمائی میں بہت جلد سندھ کو نا اہل اور کرپٹ حکمران ٹولے سے واگذار کروا کر سندھ کے عوام کی اپنی حکومت تشکیل دی جائے گی جو سندھ کے ہر شہری کے مسائل کسی تفریق کے بغیر اس کی دہلیز پر حل کرنے کی ضمانت ہوگی․