پنجاب بھر میں واقع مختلف جیلیں قیدیوں کیلئے مقتل گاہ بن کر رہ گئیں

جیلوں میں بیماری کی حالت میں قیدیوں کا کوئی پرسان حال نہیں

جمعرات 19 اپریل 2018 19:32

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2018ء) پنجاب بھر میں واقع مختلف جیلیں قیدیوں کیلئے مقتل گاہ بن کر رہ گئیں ہیں اور ان جیلوں میں بیماری کی حالت میں قیدیوں کا کوئی پرسان حال نہیں رہا بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران پنجاب کی مختلف جیلوں میں مختلف بیماریوں کی وجوہات کی بناء پر ایک سو اکتالیس قیدی دم توڑ چکے ہیں جبکہ مزید کی حالت خطرناک ہے دم توڑنے والے قیدیوں سے ستائیس قیدیوںکا تعلق ڈسٹرکٹ جیل لاہور سے ہے جبکہ پندرہ قیدیوں کا تعلق کیمپ جیل لاہور سے ہے یہ بھی بتایاگیا ہے کہ دم توڑنے والے ایک سو اکتالیس قید یوں میں سے بیشتر ہیپا ٹائٹس بی اور سی کے مہلک مرض میں مبتلا تھے جیلوں میں طبی سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے ان قیدیوں کاباقاعدہ علاج نہیں کیا جاسکا قیدیوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ جیلوں کی انسپکشن کے موقع پر جیل حکام جیلوں کے ہسپتال میں سہولیات کی فراہمی کے دعوے کردیتے ہیں لیکن عملی طور پر ایسا کچھ نہیں ہوتا۔

متعلقہ عنوان :