اسلام امن ،اخوت اور بھائی چارے کا مذہب ہے ، ڈاکٹر سید مصطفی القاضوینی

پاکستان دنیاکا ایک خوبصورت ملک ہے یہاں کے لوگ بہت قابل اور محنتی ہیں، یہ قدرت کی عطا کردہ نعمتوں سے مالا مال ہے یہاں پر قیام امن کے لئے مسلمانوں کے تمام فرقوں بالخصوص سنی اور شیعہ کے درمیان اتحاد اور اتفاق بے حد ضروری ہے، ممتاز اسلامی سکالرز

جمعہ 20 اپریل 2018 16:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2018ء) ممتاز مسلمان امریکی سکالر اور مسلم کونسل آف ساؤتھ کیلیفورنیاکے صدر ڈاکٹر سید مصطفٰی القاضوینی نے کہا ہے کہ اسلام امن ،اخوت اور بھائی چارے کا مذہب ہے اور دنیا کے مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کا فروغ قیام امن کے لئے ناگزیر ہے وہ گزشتہ روز پرسٹن یونیورسٹی اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

ڈاکٹر مصطفٰی القاضوینی نے کہاکہ پاکستان دنیاکا ایک خوبصورت ملک ہے یہاں کے لوگ بہت قابل اور محنتی ہیں۔ یہ قدرت کی عطا کردہ نعمتوں سے مالا مال ہے یہاں پر قیام امن کے لئے مسلمانوں کے تمام فرقوں بالخصوص سنی اور شیعہ کے درمیان اتحاد اور اتفاق بے حد ضروری ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ میں دنیا کے تمام مذاہب کے پیروکار ایک ساتھ رہتے ہیں ایک دوسرے کو سمجھنے اور برداشت کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہیں اور باہمی احترام اور افہام و تفہیم کی فضا قائم رکھتے ہیں جس سے معاشرے میں خوشگوار تاثرات قائم ہوتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خدا چاہتا تو وہ پوری دنیا ایک ہی مذہب بنا دیتا اور ساری دنیا کے لوگ اس کے پیروکار بن جاتے لیکن مختلف مذاہب کا مقصد دنیا میں خوبصورتی اور شناخت پیدا کرنا ہے انہوں نے کہا کہ نبی کریمؐ نے غیر مسلم وفود سے ملاقاتیں کیں اور ان کی مہمان نوازی کی یہاں تک کہ مسجد جیسی مقدس جگہ میں عیسائی وفود کو عبادت کرنے کی اجازت دی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں باہمی محبت اور اخوت کے جذبے سے سرشار ہو کر اسلام کا پیغام دنیا بھر میں پھیلانا ہے اور نفرتوں کو ختم کر کے ہی ہم سرخرو ہو سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ مسلمان امریکی آبادی کا ایک اہم حصہ ہیں جو امریکہ میں بہت اچھی اور کامیاب زندگی گزار رہے ہیں اور اپنے مذہب پر پوری طرح کاربند رہ کر زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ ڈاکٹر مصطفٰی نے کہا کہ دنیا میں قیام امن کے لئے بین المذاہب ہم آہنگی بے حد ضروری ہے انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کے تمام فرقوں کو باہمی اختلافات بھلا کر ایک امت بن کر دنیا میں اسلام کا پیغام پھیلانا چاہئے بالخصوص شیعہ اور سنی مسلمانوں کو اپنے اختلافات ختم کر دینے چائیں اور باہمی مشترکات کی بنیاد پر اخوت کو فروغ دینا چاہئے ۔ تقریب سے ڈاکٹر غضنفر مہدی اور امریکی سفارتخے کی کلچرل اتاشی نے بھی خطاب کیا ۔ ۔