بھارت میں ہر پندرہ منٹ میں ایک بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے،غیر سرکاری بھارتی تنظیم کی رپورٹ

گزشتہ دس برس کے دوران ملک میں بچوں کے خلاف جرائم میں پانچ سو گنا سے زائد اضافہ ہوا ہے، چائلڈ رائٹس ایندیو

جمعہ 20 اپریل 2018 16:50

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2018ء) بچوں کے حقوق کے بارے میں بھارتی شہر ممبئی میں قائم غیر سرکاری بھارتی تنظیم ’’چائلڈ رائٹس ایند یو‘‘ ( CRY)نے کہا ہے کہ بھارت میں ہر پندرہ منٹ میں ایک بچے کو جنسی ہوس کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ گزشتہ دس برس کے دوران ملک میں بچوں کے خلاف جرائم میں پانچ سو گنا سے زائد اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غیر سرکاری تنظیم نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صرف پانچ بھارتی ریاستوں اتر پردیس، مہاراشٹر، مدیہ پردیش ، دہلی اور مغربی بنگال میں بچوں کے خلاف پچا س فیصد جرائم ریکارڑ کیے گئے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ 2016میں بچوں کے خلاف جرائم کے 18ہزار 9سو 67واقعات پیش آئے جبکہ 2016میں یہ تعداد بڑ کر 1لاکھ 69ہزار 58پر پہنچ گئی۔

2016میں کیے جانے والے ایک تجزیے کے مطابق بچوں کے خلاف کیے جانے والے جرائم میں جنسی زیادتی کے دو تہائی واقعات نوٹ کیے گئے۔غیر سرکاری تنظیم کی یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں منظر عام پر آئی ہے جب مقبوضہ کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں آٹھ سالہ بچی آصفہ اور اتر پردیش میں ایک بچی کی آبروریزی کے المناک واقعات پر بھارت کا باضمیر طبقہ سراپا احتجاج ہے۔