عمران خان بتائیںخود انہوں نے کس کس کی وفاداریاں خریدیں، اسفندیارولی
جمعہ 20 اپریل 2018 23:59
(جاری ہے)
اسفندیارولی خان نے اپنے خطاب میں فاٹا انضمام میں تاخیر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں مزید لیت و لعل اور تاخیر مزید پیچیدہ مسائل کا پیش خیمہ بنے گی، اس لئے قبائلی علاقوں کو صوبے میں ضم کرکے صوبائی اسمبلی میں نمائیندگی دی جائے، انہوں نے کہا کہ فاٹا کے تمام مسائل کا حل خیبر پختو نخوا میں انضمام سے وابستہ ہے، فاٹا انضمام کے مطالبے سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہمارا مطالبہ ہے کہ فاٹا کو پختونخوا اسمبلی میں نمائیندگی دی جائے اور ایک آئینی ترمیم کے ذریعے صوبائی کابینہ میں انہیں حصہ بھی دیا جائے ۔
اے این پی کے مرکزی صدر نے کہا کہ بعض اوقات سیاسی مصلحتیں اڑے آجایا کرتی ہیں لیکن ہمیں رہبر تحریک خان عبدالولی خان کی وہ تقریر یاد ہے جسے انہوں نے وصیت کا نام دیا تھا، اس وصیت میں رہبر تحریک نے صوبے کے نام کی تبدیلی اور حقوق کی پامالی کی بات خصوصیت کے ساتھ کی تھی، اسنفدیارولی خان کا کہنا تھا کہ ہم نے ان کی دونوں وصیتوں کو پورا کردیا، اس صوبے کو پختونخوا کا نام دیدیا اور اٹھارویں ترمیم کے ذریعے صوبے کے حقوق حاصل کئے اور اب اسے رول بیک کرنے کی ہر کوشش کی بھرپور مزاحمت کی جائیگی اور اس اقدام کے خلاف ہم میدان میں نکلیں گے۔انہوں نے پختونخواملی عوامی پارٹی کے محمودخان اچکزئی اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے سوال کیا کہ وہ کیونکر فرنگی کی چھوڑی وراثت کا دفاع کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے ان 20 ممبران کے نام تو لے لئے جو سینٹ الیکشن کے موقع پر بک گئے تھے مگر یہ نہیں بتایا کہ خود عمران خان نے کس کس کی وفاداریاں خریدیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں پتہ تھا کہ ہم سینٹ کی نشست نہیں جیت سکتے لیکن ہمارا خیال تھا کہ اپنے ارکان کو بدنامی سے بچانا ضروری ہے یوں ثابت ہوگیا کہ ہر کوئی بک سکتا ہے مگر باچا خان کے پیروکار بکاو مال نہیں ہیں۔ ہمیں ضمیروں کو فروخت کرنے میںنہ ہی خریدنے میں دلچسپی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلی پرویز خٹک کس منہ سے اے این پی پر الزامات لگاتے ہیں جبکہ وہ اس پارٹی کی حکومت میں وزیر رہے ہیں۔ انہیں اس وقت کرپشن کیوں نظر نہیں آئی پانچ سال ہوئے مگر عوامی نیشنل پارٹی کے کسی وزیر، ایم این اے، سنیٹر یا ایم پی اے پر کچھ ثابت نہیں کیا جاسکا۔اے این پی کے سربراہ کا کہنا تھا قومی وطن پارٹی کے سربراہ افتاب احمد خان شیرپاو کس منہ سے قوم اور قوم پرستی کی راگ الاپ رہے ہیں جب 12 مئی کو کراچی میں پختون اپنے جنازے اٹھارہے تھے اس وقت موصوف پرویز مشرف حکومت میں وزیرداخلہ تھے اور اس تقریب میں اسٹیج پر براجمان تھے جس میں جنرل مشرف مکے لہرا لہراکر سوگوار خاندانوں کے زخموں پر نمک چھڑکارہے تھے۔ انہوں نے کہا کہآفتاب خان شیرپاو میں اخلاقی جرات ہوتی تو کم ازکم استعفی ہی دیدیتے۔پرویز مشرف کے خواری اب ہمیںکس طرح للکاریں گی اسفندیارولی خان نے آفتاب شیرپاو کی تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے ساتھ گرم سرد تعلقات پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ موصوف اصول نامی کسی چیز سے اشنا نہیں ہیں۔ ۔متحدہ مجلس عمل کی بحالی پر انہوں نے تبصرہ کرتے ہوئے اسفندیارولی خان نے کہا کہ یہ سارا کھیل اقتدار کیلئے ہے ورنہ مولانا فضل الرحمن اگر ایک فون کال پر فاٹا اصلاحات کا بل رکواسکتے ہیں تو شریعت کیوں نافذ نہیں کراتیمزید قومی خبریں
-
دو جاپانی کار کمپنیوں کا قیمتوں میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ
-
نائلہ کیانی ہزاروں میٹر بلند 11 چوٹیاں سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئیں
-
حکومت کی اقتصادی حکمت عملی میں صنعتی ترقی اور برآمدات کا فروغ اولیں ترجیح ہے، بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں‘رانا تنویر حسین
-
وزیرِاعلی سندھ نے پیپلزبس سروس آٹو میٹڈ فیئر کلکشن سسٹم کا افتتاح کر دیا
-
حکومت کسانوں، گندم کے مسئلے پر بہت فکر مند ہے‘ احسن اقبال
-
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کا راجن پور میں 8 سالہ بچی سے زیادتی کے واقعہ کا نوٹس
-
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن آمدہ حج سیزن کے دوران تقریبا ً34 ہزار عازمین حج کو 170 پروازوں کے ذریعے حجازمقدس پہنچائے گی
-
وزیرمواصلات عبدالعلیم خان کا سمبڑیال کھاریاں موٹروے کا فضائی دورہ
-
9 مئی واقعات کی شفاف تحقیقات کے بغیرملک آگے نہیں بڑھ سکتا ، زرتاج گل
-
کلر کہار، ڈرائیور اپنے کی ٹریکٹر کی زد میں آ کر جاں بحق
-
9 مئی: عمرسرفرازچیمہ کی درخواست ضمانت پرسرکاری وکیل سے دلائل طلب
-
9 مئی : ڈاکٹر یاسمین راشد کی ضمانت کی درخواستوں پر پراسیکیوشن کو کل تک مہلت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.