رواں سال 5.8فیصد شرح نمو کا ہدف حاصل کیا ، حکومت نے ملکی ترقی کیلئے طویل المدت پلان وژن 2025بنایا، پاکستان آج جنوبی ایشیاء کی سب سے نمایاں ترقی کرتی ہوئی معیشت بن چکا ہے، حکومت نے اپنے وسائل سے سکیورٹی آپریشنز شروع کیئے، آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد سے پاکستان محفوظ ملک بن چکا ہے ، ہمارے دور میں توانائی کے شعبے میں ریکارڈ سرمایہ کاری ہوئی بے یقینی کی صورتحال نہ ہوتی تو 6.1فیصد کی شرح کا ہدف حاصل کرسکتے تھے،

موجودہ حکومت کا سفر شروع ہونے پر خزانہ خالی تھا، معیشت توانائی بحران کا باعث تباہ حال تھی، معاشی بحران کی وجہ سے ملک خلفشاری کاشکار ہوچکا تھا، ملکی معاشی حب کراچی بھتہ خوروں کے ہاتھوں یرغمال بن چکا تھا، 2008سے 2012کے درمیان ملکی شرح نمو 2.5سے 3فیصد تک تھی وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا اقتصادی سروے پاکستان 2017-2018 کے اجراء کی تقریب سے خطاب

جمعرات 26 اپریل 2018 23:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اپریل2018ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا سفر شروع ہونے پر خزانہ خالی تھا، معیشت توانائی بحران کا باعث تباہ حال تھی، معاشی بحران کی وجہ سے ملک خلفشاری کاشکار ہوچکا تھا، ملکی معاشی حب کراچی بھتہ خوروں کے ہاتھوں یرغمال بن چکا تھا، 2008سے 2012کے درمیان ملکی شرح نمو 2.5سے 3فیصد تک تھی، رواں سال 5.8فیصد شرح نمو کا ہدف حاصل کیا ، حکومت نے ملکی ترقی کیلئے طویل المدت پلان وژن 2025بنایا، پاکستان آج جنوبی ایشیاء کی سب سے نمایاں ترقی کرتی ہوئی معیشت بن چکا ہے، حکومت نے اپنے وسائل سے سکیورٹی آپریشنز شروع کیئے، آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد سے پاکستان محفوظ ملک بن چکا ہے ، ہمارے دور میں توانائی کے شعبے میں ریکارڈ سرمایہ کاری ہوئی بے یقینی کی صورتحال نہ ہوتی تو 6.1فیصد کی شرح کا ہدف حاصل کرسکتے تھے۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو اکنامکس سروے آف پاکستان 2017-2018 کے اجراء کی تقریب سے خطاب کررہے تھے، وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ 2013میں پاکستانی معیشت اور ریاست بحرانوں میں ملی تھی، موجودہ حکومت کا سفر شروع ہونے پر خزانہ خالی تھا، معیشت توانائی بحران کا باعث تباہ حال تھی، معاشی بحران کی وجہ سے ملک خلفشاری کاشکار ہوچکا تھا، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ 2013میں ملک میں بے روزگاری عروج پر تھی، ملکی معاشی حب کراچی بھتہ خوروں کے ہاتھوں یرغمال بن چکا تھا، 2008سے 2012کے درمیان ملکی شرح نمو 2.5سے 3فیصد تک تھی، رواں سال 5.8فیصد شرح نمو کا ہدف حاصل کیا ، حکومت نے ملکی ترقی کیلئے طویل المدت پلان وژن 2025بنایا۔

گزشتہ 4سالوں میں قومی نظام میں 11ہزار میگاواٹ بجلی شامل کی گئی۔ 5سالوں میں 1750کلومیٹر موٹروے کی تعمیر شروع کی گئی۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان آج جنوبی ایشیاء کی سب سے نمایاں ترقی کرتی ہوئی معیشت بن چکا ہے، حکومت نے اپنے وسائل سے سکیورٹی آپریشنز شروع کیئے، آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد سے پاکستان محفوظ ملک بن چکا ہے ، ہمارے دور میں توانائی کے شعبے میں ریکارڈ سرمایہ کاری ہوئی بے یقینی کی صورتحال نہ ہوتی تو 6.1فیصد کی شرح کا ہدف حاصل کرسکتے تھے، ہماری معاشی پالیسی کو عالمی سطح پر بھی تسلیم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سالانہ 20لاکھ ملازمتیں پیدا کرنے کیلئے موافق مواقع کی ضرورت ہے۔ سی پیک کی بدولت پاکستان خطے کا بہترین ملک بنے گا۔ 2025تک 15ہزار میگا واٹ کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کی جائیگی۔