پی ایس ڈی پی 2018-19 ، وزارت داخلہ اور ذیلی اداروں کے جاری منصوبوں کیلئی24ارب 20کروڑسے زائدرقم مختص کرنے کی تجویز

نئے منصوبوں کیلئی11ارب 68کروڑ ، جاری منصوبوں کیلئے 12ارب 52کروڑ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے نئے مجوزہ منصوبوں میں مغربی بارڈر پر ایف سی کی استعداد کار بڑھانے اور 8اضافی ونگز کیلئے 60کروڑ، مشرقی بارڈر پرایف سی بلوچستان کے ہیڈکوارٹرز کے قیام کیلئے 80کروڑ ،اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کے قیام کیلئے 10کروڑ،اسلام آباد بس سروس منصوبے کیلئے 50کروڑ،نیشنل رسپانس سنٹر فار سائبر کرائمز کیلئے 30کروڑ،نیشنل فرانزک لیب کے قیام کیلئے 10کروڑ، نیشنل سائبر دہشت گردی سیکیورٹی انوسٹی گیشن ایجنسی کے قیام کیلئے 10کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی،سرکاری بجٹ دستاویزات

جمعہ 27 اپریل 2018 22:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اپریل2018ء) وفاقی بجٹ 2018-19کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی)میں وزارت داخلہ اور اس کے ذیلی اداروں کے جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں، سیکیورٹی انفراسٹرکچر کے قیام، سول آرمڈ فورسزکی استعداد کار بڑھانے اور سول آرمڈ فورسز کی رہائش گاہوںکی تعمیر،مشرقی بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانے اورایف سی کے نئے ونگزسمیت دیگر منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر24.2ارب روپے سے زائدرقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے،نئے منصوبوں کیلئے 11ارب68کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ جاری منصوبوں کیلئے 12ارب 52کروڑ رکھے گئے ہیں،نئے مجوزہ منصوبوں میں مغربی بارڈر پر ایف سی کی استعداد کار بڑھانے اور 8اضافی ونگز کیلئے 60کروڑ، مشرقی بارڈر پرایف سی بلوچستان کے ہیڈکوارٹرز کے قیام کیلئے 80کروڑ ،اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کے قیام کیلئے 10کروڑ،اسلام آباد بس سروس منصوبے کیلئے 50کروڑ،نیشنل رسپانس سنٹر فار سائبر کرائمز کیلئے 30کروڑ،نیشنل فرانزک لیب کے قیام کیلئے 10کروڑ، نیشنل سائبر دہشت گردی سیکیورٹی انوسٹی گیشن ایجنسی کے قیام کیلئے 10کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی۔

(جاری ہے)

جمعہ کو وفاقی بجٹ 2018-19کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی)کی دستاویز کے مطابق وزارت داخلہ اور اس کے ذیلی اداروں میں جن نئے مجوزہ منصوبوں کیلئے رقوم مختص کی گئی ہیں ان میں اسلام آباد پولیس کے ہسپتال کیلئے ایک ہزار ملین، اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کے قیام کیلئے 100ملین،اسلام آباد بس سروس منصوبے کیلئے 500ملین،نیشنل رسپانس سنٹر فار سائبر کرائمز کیلئے 300ملین،نیشنل فرانزک لیب کے قیام کیلئے 100ملین، نیشنل سائبر دہشت گردی سیکیورٹی انوسٹی گیشن ایجنسی کے قیام کیلئے 100ملین،اسلام آباد میں ماڈل پولیس سٹیشن کیلئے 200ملین، انسداد فسادات کی فورس کے قیام کیلئے 1ہزار ملین،سائبر پٹرولنگ یونٹ کیلئے 24ملین، خواتین پولیس کے لئے رہائش گاہوں کی تعمیر کیلئے 100ملین،بلوچستان میں ایف آئی اے کی چیک پوسٹوں کے قیام کیلئے 69ملین،اسلام آباد میں ریپٹ رسپانس فورس کی رہائش گاہوں کی تعمیر کیلئے 400ملین، وانا میں ایف سی کے حراستی مرکز کی تعمیر کیلئے 100ملین،سی پیک کی سیکیورٹی کیلئے پانچویں پاکستان کوسٹ گارڈ بٹالین کیلئے 500ملین، اسلام آباد ترلائی میں وویمن ڈویلپمنٹ سنٹر کے قیام کیلئے 59ملین اور ایف آئی اے ہیڈکوارٹرز کی عمارت کی توسیع کیلئے 150ملین روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

پی ایس ڈی پی میں وزارت داخلہ اور اس کے ذیلی اداروں کے جن جاری منصوبوں رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ان میں مغربی بارڈر پرمینجمنٹ کو بہتر بنانے اور ایف سی کی استعداد کار بڑھانے اور 8اضافی ونگز کیلئے 600ملین، مشرقی بارڈر پرایف سی بلوچستان کے ہیڈکوارٹرز کے قیام کیلئے 800ملین روپے،بلوچستان میں سول آرمڈ فورسز کی بارڈر مینجمنٹ کے حوالے سے استعداد کار بڑھانے کیلئے ایف سی بلوچستان(شمال)کے 7اضافی ونگزکیلئے 900ملین،ایف سی بلوچستان کی استعداد کار بڑھانے کیلئے 8اضافی ونگز کے قیام کیلئے 669ملین،خیبرپختونخوا کے مالاکنڈ اور سوات ڈویژن میں سیکیورٹی انفراسٹرکچر کیلئے 500ملین روپے، اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 16 میں جیل کی تعمیر کیلئے 700ملین،ڈی آئی خان میں ایف سی کے پی کے کی رہائش گاہوں کی تعمیر کیلئے 600ملین،کراچی میں رینجرز کی رہائش گاہوں کی تعمیر کیلئے 450ملین، جی بی سکائوٹس ہیڈکوارٹرز میں کام کرنے والوں کی رہائش گاہوں کی تعمیر اورچلاس میں 114ونگز کیلئے 370ملین، ترلائی میں اسلام آباد جنرل ہسپتال کے قیام کیلئے 200ملین، اسلام آباد میں پولیس اصلاحات اور ماڈل پولیس اسٹیشن کیلئے 569ملین روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔