کراچی ، کالعدم تنظیم کے گرفتار 2 دہشتگردوں کی تفتیشی رپورٹ منظرعام پر آگئی

ہفتہ 28 اپریل 2018 23:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2018ء) کالعدم تنظیم کے گرفتار 2 دہشتگردوں کی تفتیشی رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے۔تفتیشی رپورٹ کے مطابق دہشتگرد سندھ میں سی پیک منصوبے کے خلاف حملوں کے ماسٹرمائنڈ تھے۔ دہشتگردوں کا مقصد گیم چینجرز منصوبے کو نقصان پہنچانا تھا۔ ملزمان سندھ کی تقسیم کیلئے بھی کام کررہے تھے۔ملزم فیاض حسین کو دہشتگرد راجہ بھنبھرو کی ہلاکت کے بعد خیرپور کا انچارج بنایا گیا جس کا کام ہڑتالوں کے دوران ہنگامہ آرائی اور جلائو گھیرا ئوکروانا تھا ۔

ملزم کیخلاف 2015 میں ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج ہوا تھا لیکن بعد میں ضمانت بھی کروالی تھی ۔امن دشمن فیاض نے تنظیم کا سیٹ اپ ڈسٹرکٹ سے ختم کر کے زون میں تقسیم کیا ۔ کالعدم تنظیم کی مرکزی کمیٹی میں 9 دہشتگرد شامل تھے جبکہ طلبا تنظیم کی 7 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی اور اندرون سندھ چینی انجینئرز پر فائرنگ میں بھی ملوث تھا جس کے نتیجے میں ایک انجینئر اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے ۔

(جاری ہے)

دہشتگرد لیاقت علی 2012 میں کالعدم جئے سندھ متحدہ محاذ میں شامل ہوا ۔ اس سے پہلے جئے سندھ بشیر قریشی گروپ میں تھا اور 1992 میں ہڑتال کے دوران فائرنگ کر کے کاروبار بند کروایا جبکہ 1994 میں جھنڈے لگانے پر ایم کیوایم سے جھگڑا بھی کیا جس کے بعد لیاقت علی سمیت تین دہشتگردوں کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا گیا۔کالعدم تنظیم نے لیاقت علی کو روہڑی زون کا انچارج بنایا تھا جس کی ذمہ داری ہڑتالوں میں دکانیں بند کرواکر خوف پھیلانا تھا جبکہ کالعدم تنظیم نے عسکری ونگ بھی بنایا ہوا تھا ۔