سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ کی دفعہ 202 کالعدم قرار دینے کی نظرثانی درخواست مسترد کر دی

پیر 30 اپریل 2018 13:49

سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ کی دفعہ 202 کالعدم قرار دینے کی نظرثانی درخواست ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 اپریل2018ء) سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ کی دفعہ 202 کالعدم قرار دینے کی نظرثانی درخواست مسترد کردی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پاکستان ملت پارٹی کے سیکرٹری جنرل شیخ مشتاق علی کی الیکشن ایکٹ کی دفعہ 202 کالعدم قرار دینے سے متعلق نظرثانی کی درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کا موقف تھا کہ الیکشن ایکٹ کا سیکشن 202 آئین کی روح کے خلاف ہے، ایک دفعہ میں ہر سیاسی جماعت کو دو لاکھ روپے فیس جمع کروانے کا پابند کیا گیا ہے، نئے ایکٹ میں سیاسی جماعتوں کو 2000 ممبران کے شناختی کارڈ جمع کروانے کا بھی پابند کیا گیا ہے، حالانکہ آئین کے آرٹیکل 17 کی دفعہ 2 کے تحت پاکستان کے ہر شہری کو سیاسی جماعت بنانے کا حق حاصل ہے۔ اس لئے اس دفعہ کو کالعدم قرار دیا جائے۔فریقین کے دلائل سننے کے بعد چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواست مسترد کردی۔