حکومت گرلز کیڈٹ کالج مردان کی فوری تکمیل میں بھرپورتعاون کریگی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

پیر 30 اپریل 2018 23:41

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2018ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے گرلز کیڈٹ کالج مردان کی فوری اور نا گزیر ضروریات کی تکمیل میں صوبائی حکومت کے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے تاکہ کالج کی تعلیمی اور ترقیاتی سکیموں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جاسکے ،خیبرپختونخوا اور ضلع مردان کے لیے اعزاز ہے کہ ملک کا پہلا گرلز کیڈٹ کالج یہاں بنا ہے جس نے اپنے قیام کے ابتدائی چھ مہینوں میں ہی قومی اور بین الاقوامی سطح پر نام کمایا ہے اور عالمی میڈیا پر بھی اس کے چرچے ہیں ۔

وہ وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں گرلز کیڈٹ کالج مردان کے بورڈ آف گورنر کے پہلے اجلاس سے خطاب کررہے تھے جس میں صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان ،محکمہ اعلیٰ تعلیم، خزانہ، منصوبہ بندی و ترقیات کے سیکرٹریوں، کمشنرمردان ذاکر حسین آفریدی، کمانڈنٹ پنجاب رجمنٹل سنٹر بریگیڈئیر زاہد حسین ، کالج کے پرنسپل بریگیڈئر (ر) جاوید سرور اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں لڑکیوں کے اس منفرد کیڈٹ کالج کی ترقیاتی سکیموں اور مالی معاملات سے متعلق کئی اُمور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور ضروری فیصلے کئے گئے اس موقع پروزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ کا لج کی عمارت 240 کنال اراضی پر دوارب چالیس کروڑ روپے کی لاگت سے دوسال کے اندر مکمل کی جائے گی جس میں دور جدید کی تمام تر سہولیات میسر ہوں گی تاہم کالج میںگذشتہ سال ستمبر سے تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے طالبات کیڈٹس کا پہلا بیچ پورے اطمینان سے زیر تعلیم ہے اور گذشتہ چھ ماہ کے دوران مسلسل کامیابی کے مدارج کر رہا ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زندگی کے تمام شعبوں میں اعلیٰ تعلیم و تربیت کے بغیر قومی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا انہوں نے کالج انتظامیہ کو ہدایت کی کہ کالج کے تدریسی اور انتظامی عملہ پورا کرنے کے حوالے سے قواعد و ضوابط اور ناگزیر وجوہات کو مدنظر رکھتے ہوئے آگے بڑھنے سے مشروط رہے گا اسی طرح کالج میں داخلے اوپن میرٹ پر کئے جائیںدریںاثناء مردان سے متعلق ایک دوسرے اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ نے خیبرپختونخوا میں تعلیمی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں سیاستدانوں نے سرکاری سکولوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا اور رشوت اورسفارش پر میٹرک پاس نالائق افراد کو بھرتی کیا گیا جبکہ ہماری حکومت نے سرکاری سکولوں میں جدید سہولتیں فراہم کیں بچے کو ٹاٹ سے اُٹھا کر کرسی پر بٹھایا ہم طبقاتی نظام تعلیم ختم کرنا چاہتے ہیں اور یہ جدید تعلیم کے فروغ کے بغیر ممکن نہیں ۔

صوبائی حکومت نے سرکاری سکولوں میں انگلش میڈیم ذریعہ تعلیم متعارف کرایا اس کے بدولت چھ سال بعد سرکاری سکولوں سے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں آنے والے طلبہ وطالبات ایلیٹ کلاس کے بچوں کا ڈٹ مقابلہ کرسکیںگے اب غریب کا بچہ بھی افسر بنے گا ۔اسی طرح ہم نے سکولوں میں خالص میرٹ پر ستاون ہزار اساتذہ بھرتی کئے اور دو کمروں اور دو استادوں پر مشتمل پرائمری سکولوں کا تصور ختم کرکے چھ کمروں اور چھ اساتذہ کا نظام لے آئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کی دوسری انجینئرنگ یونیوسٹی بھی مردان میں قائم کی گئی ہے جس کی نئی عمارت پر تین ارب روپے لاگت آئے گی ۔گرلز کیڈٹ کالج پہلے ہی دو ارب چالیس کروڑ روپے کی لاگت سے زیر تعمیر ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ ایک ارب روپے کی لاگت سے مردان میں دو فلائی اوورز تکمیل کے مراحل میں ہیں اور بورڈ سپورٹس کمپلکس بھی تیار ہے جس پر 37 کروڑ روپے لاگت آئی ہے ۔مردان میڈیکل کمپلیکس کو 84کروڑ کی خطیر رقم دی گئی جبکہ 74 کروڑ روپے سے شیخ ملتون میں ترقیاتی کام جاری ہیں ۔