بلوچستان کی ترقی بارے وفاقی حکومت کا نعرہ لولی پاپ ہے ،میر عبدالقدوس بزنجو

این ایف سی ایوارڈ کے اجلاس میں تین صوبوں کے بائیکاٹ کے باوجود بجٹ پیش کرنا جمہوریت کی نفی ، صوبوں کو نظر انداز کرنے کی دلیل ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

جمعہ 4 مئی 2018 17:22

بلوچستان کی ترقی بارے وفاقی حکومت کا نعرہ لولی پاپ ہے ،میر عبدالقدوس ..
خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2018ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی کے حوالے سے وفاقی حکومت کا نعرہ لولی پاپ ہے ،پانچ سالوں سے بلوچستان میں ترقی کی جو باتیں کی جا رہی ہیں وہ صرف کاغذوں تک محدود ہے ،این ایف سی ایوارڈ کے اجلاس میں تین صوبوں کے بائیکاٹ کے باوجود بجٹ پیش کرنا جمہوریت کی نفی اور صوبوں کو نظر انداز کرنے کی دلیل ہے موجودہ وفاقی حکومت پنجاب میں اپنی نشستوں کو مضبو ط کرنے کی کوششوں میں بلوچستان سمیت دوسرے صوبوں کو نظر انداز کرتی آ رہی ہے ،سی پیک میں بھی بلوچستان کو پورا حصہ نہیں مل رہا ،صوبائی بجٹ عوام دوست ہو گا جس میں صحت و تعلیم کو اولیت حاصل ہو گی بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں ہمسایہ ملک کا ہاتھ ہے ٹارگٹ کلرز اور خود کش حملہ آورز وہیں سے تیار ہو کر آتے ہیں بلوچستان میںشیعہ ہ سنی تنازعہ نہیں نگراں وزیر اعلی کا فیصلہ اپوشین سے مل کر کرینگے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ چیئرمین خضدار آغا شکیل احمد درانی کی رہائش گا ہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا قبل ازیں آغا شکیل احمد درانی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے اعزاز میں پر تکلف ضیافت دی جس میں ڈپٹی کمشنر خضدار محمد قیصر ناصر ،ڈی آئی جی پولیس قلات رینج نثار علی خان،اسسٹنٹ کمشنر خضدار حبیب نصیر ناصر،میر جمعہ خان شکرانی ،عید محمد ایڈووکیٹ ،سردار عزیز محمد عمرانی ،وٖڈیرہ غلام فاروق جاموٹ ،میر سعید احمد زرکزئی ،میر محمد اکبر جتک ،میر محمد عالم موسیانی ،وڈیرا صالح جاموٹ،،بشیر احمد جتک،میر فدا احمد قلندرانی،پروفیسر محمد حسن جاموٹ ، ہندو پنچائیت کے رہنماوں سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ شریک تھے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری بحیثیت قبائلی نواب ہمارے کل بھی بڑے تھے اور آج بھی بڑے ہیں یہ گھر ان کا ہے بلکہ میں سمجھتا ھوں کہ یہ گھر ہم سب کا ہے سیاسی معاملات اپنی جگہ ہمارے درمیان احترام کا رشتہ ہمیشہ سے تھا اور رہے گا مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ یہ بات طے ہے کہ موجود وفاقی حکومت کا بلوچستان کی تعمیر و ترقی میں کوئی کردار نظر نہیں آ رہا ترقی کے حوالے سے وفاقی حکومت کی جانب سے جو باتیں کی جاتی ہیں وہ خوشنماء ضرور ہیں مگر ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں آج بلوچستان میں جتنے بھی ترقیاتی اسکیمات ہیں وہ صوبہ اپنے محدودوسائل کو بروئے کار لا کر کر رہی ہے اس ہم کہتے ہیں کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے عوام کو خوشنماء نعروں سے خوش نہ کریں بلکہ عملی طور پر اقدامات کریں پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے جو حصے رکھے یا بلوچستان پیکج کے حوالے سے جو کام کئے وہ نظر آتے ہیں مشرف نے اپنے دور میں بلوچستان میں سڑکوں اور ڈیموں کے حوالے سے کافی کام کیا مگر موجود وفاقی حکومت بلوچستان کو نظر آنداز کرتی رہی ہے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایورڈ کے اجلاس میں تین صوبوں نے احتجا ج کی اور تینوں وزراء اعلیٰ واک آوٹ کر گئے اس کے باوجود وفاقی بجٹ پیش کرنا افسوناک اور جمہوریت کی نفی ہے ایسے ہی رویوں کی وجہ سے سوالات جنم لیتے ہیں سی پیک کے حوالے سے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ سی پیک کے حوالے سے جو فنڈز حاصل گئی بلوچستان کو پورا حصہ نہیں مل رہا وفاقی حکومت پنجاب میں اپنی نشستوں کو مضبوط کرنے کی خاطر ملک کے وسائل کا زیادہ حصہ وہاں صرف کر کے دوسرے صوبوں کو نظر انداز کر ر ہی ہے متوقع صوبائی بجٹ کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبائی بجٹ عوام دوست ہو گا جس میں تعلیم و صحت کے منصوبوں کو اولیت حاصل ہو گیاساتذہ کی ٹریننگ اور لیکچراروں و پروفیسروں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے بیرون ملک تربیت کی تجویز بھی بجٹ میں شامل ہو گی اس کے علاوہ تمام تعلیمی اداروں کے لئے بلڈنگز کی بھی تجویز دی گئی ہے صوبائی بجٹ سے بلوچستان کے عوام پر خوشگوار اثرات مرتب ہو نگے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں شیعہ سنی کاکوئی تنازعہ نہیںہے کچھ بیرونی قوتیں بلوچستان میں امن و امان کا مسئلہ پیدا کر کے دنیا کو یہ باور کروانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہاں امن و امان و فرقہ واریت کا مسئلہ ہے مگر انہیں ان کے مقاصد میں کامیاب ہونے نہیں دیا جائے گابلوچستان میں ہونے والے ٹارگٹ کلنک و دوسرے واقعات میں ہمسایہ ملک ملوث ہے جہاں خود کش حملہ آور اور ٹارگٹ کلرز تیار کر کے بلوچستان بھیجا جاتا ہے ان کی ان عزائم کو ناکام بنانے میں ہماری سیکورٹی فورسیز بڑی قربانیاں دے رہے ہیں جن پر ہمیں فخر حاصل ہے اب تک صوبے میں بارہ سے زاہد خود کش حملہ آور پکڑے گئے ہیں کوئٹہ سیف سٹی کا افتتاح ایک دو روز میں کردیا جائے گا جس سے صوبائی دارالحکومت میں امن و امان کی صورت حال کو مزید بہتر کرنے میں مدد ملے گی این ٹی ایس پاس امیدواروں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ جن امیدواروں نے این ٹی ایس ،ڈی آر سی پاس کیا تھا جن کے ساتھ نا انصافیاں کی گئی تھی ان کے آرڈرز جلد جاری ہونگے ۔