سعودی خواتین کی آزادی کا ایک اور اعلان جاری

سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ سعودی خواتین عبایا پہننے کا انتخاب کر سکتی ہیں

Sadia Abbas سعدیہ عباس جمعہ 4 مئی 2018 17:32

سعودی خواتین کی آزادی کا ایک اور اعلان جاری
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 مئی2018ء) سعودی شہزادہ محمد بن سلمان نے فرمان جاری کیا ہے کہ سعودی خواتین کو کالے عبائے پہننے کی ضرورت نہیں ہے ، یہ عام طورپر وہ لباس ہے جس میں سعودی خواتین کو دیکھے جانے کی اُمید کی جاتی ہے بصورت دیگر انھیں تعصب کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ مزید تفصیلات کے مطابق امریکی نیوز چینل سی بی ایس کو دئیے جانے والے لاتعداد انٹرویوز میں شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ شرعی قانون کے مطابق خواتین کو کالے عبائے پہننے پر پابندی نہیں ہے ۔

شریعت کے مطابق خواتین اپنی مرضی سے ہر طرح کا لباس پہن سکتی ہیں جو مہذب ہو اور ستر کو ڈھانپتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ شرعی قوانین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ خواتین مردوں کی طرح مہذب اور احترام والا لباس پہن سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم شریعت میں کہیں بھی خواتین کو پابند نہیں کیاگیا ہے کہ انھیں کالا عبایا ہی پہننا ہے اور سر کو بھی ڈھانپنا ہے ۔ خواتین اپنی مرضی سے کسی بھی رنگ اور قسم کا مہذب لباس پہن سکتی ہیں ۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے بین الاقوامی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اُنکی شدید خواہش ہے کہ وہ ریاست کو باقی کے عرب ممالک کی طرح اعتدال پسند اسلام اور عام زندگی کی طرف لے آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ 1979 میں ایرانی انقلاب کے بعد سے اب تک اُنکی نسلیں انتہاء پسندانہ اسلام کی زنجیروں میں جکڑی ہوئیں تھیں لیکن اب ایسا نہیں ہو گا ۔ وہ اپنی جی جان لگا دیں کہ اور ریاست کو اس انتہاء پسندانہ اسلام سے چھٹکارا دلانے کے لیے جو بَن پڑے گا وہ کریں گے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی ریاست اسلام کے جن اصولوں پر ابھی تک عمل پیرا تھی وہ ہمارے رسولﷺ اور خلفاء راشدین کی تعلیمات کے خلاف ہے ۔ تاہم شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے اس شاہی فرمان کے جاری ہونے کے بعد سے سعودی معاشرے کی جانب سے خواتین کو دی جانے والی اس رعایت پر تنقید کی جارہی ہے ۔