گورننس آرڈیننس 2018 کو کسی بھی صورت تسلیم نہیں کرتے،

اپوزیشن جماعتیں گلگت بلتستان ئی کو اس نئے گورننس آرڈر کے خلاف اتحاد چوک گلگت میں عوامی جلسہ ہوگا جس میں تمام جماعتوں کے لوگوں سمیت مسلم لیگ ن اور عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمند ہوگا،جس کے بعد سکردو اور دیامر ڈویثزن میں جلسے ہونگے، رہنمائوں کی مشترکہ پریس کانفرنس

پیر 7 مئی 2018 22:54

گلگت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مئی2018ء) گلگت بلتستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے اپوزیشن لیڈر کیپٹن (ر ) محمد شفیع کی سربراہی میں جاوید حسین ، راجہ جہانزیب ، کاچوامتیاز حیدر اور بی بی سلیمہ پر مشتمل حکومت مخالف اتحاد نے گلگت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان گورننس آرڈیننس 2018 کو کسی بھی صورت تسلیم نہیں کرتے ہیں 12 مئی کو اس نئے گورننس آرڈر کے خلاف اتحاد چوک گلگت میں عوامی جلسہ ہوگا جس میں تمام جماعتوں کے لوگوں سمیت مسلم لیگ ن اور عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمند ہوگا۔

جس کے بعد سکردو اور دیامر ڈویثزن میں جلسے ہونگے۔پیر کے روز نیا گورننس آرڈر 2018 کو عوام دشمن قرار دیتے ہوے جی بی کو دوبارہ غلامی کی طرف دھکیلنے کی سازیش قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ سرتاج عزیز سے ملاقات میں منتخب نمائندوں کی رائے کی روشنی میں پیکچ دینے کا وعدہ کیا گیاتھا اور اسمبلی قراردادوں کے مطابق کمیٹی نے پیکج تیار کیا تھا مگر وزیر اعلی گلگت بلتستان نے ایک سازیش کے تحت سرتاج عزیز پیکج کے بجائے ایک کالا قانون نافز کیا جارہا ہے جو سی پیک کے خلاف سازش ہے سی پیک سے گلگت بلتستان نے ثمرات لینے ہیں اس کے خلاف سازش ناکام بنادینگے گلگت بلتستان کو جو بھی نظام دیا ایکٹ آف پارلیمان کے تحت یقینی بنایا جائے۔

پریس کانفرنس میں اپوزیشن لیڈر کیپٹن ر شفیع نے کہا کہ آرڈیننس 2018 میں سیٹزن شپ پر ہی ہمیں اعتراض ہے جس کے تحت 22 کروڑ پاکستانی عوام کو گلگت بلتستان کا شہری ڈیکلیر کیا گیا ہے ، نئے پیکج کے تحت 62 سبجکس اسمبلی کو دیے گئے ہیں باقی تمام اختیارات وزیر اعظم پاکستان کو دے دئے گئے ہیں اور کہتے ہیں کہ گلگت بلتستان آئنی لحاظ سے پاکستان کا حصہ نہیں پاکستان کا آئینی وزیر اعظم گلگت بلتستان میں کیسے قوانین بنا سکتا ہے۔

گورننس آرڈر 2009 کے تحت چیف منسٹر کے اختیارات بھی وزیر اعظم کو منتقل کئے گئے ہیں لینڈ ایکوزیشن ایکٹ کے تحت گلگت بلتستان کی کوء بھی زمین جب چاہے حکومت چھین سکتی ہے جو انتہاء ظا لمانہ اقدام ہے ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ نہیں ٹیکسز کا جواز نہیں بنتا مجوزہ گورننس آرڈر کے تحت عدالتوں کو بھی زیرو کرنے کی کوشش کی گئی ہے پی ایم کے کسی فیصلے پر عدلاتیں فیصلے نہیں دے سکتی۔

آئین پاکستان کا ہم حصہ نہیں تو حلف آئین پاکستان کے تحت کیوں اٹھائیں ہم حلف گلگت بلتستان کے شہری کی حیثیت سے لینگے۔مسلم لیگ ن نے ایک ڈرامہ رچایا ہے۔اس دوران پپلزپارٹی کے رکن اسمبلی جاوید حسین نے کہا کہ ظالمانہ نظام کے خلاف عوام کو سڑکوں پر لائینگے گزشتہ اسمبلی نے آئینی صوبہ کا مطالبہ کیا تھا گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ بنایا جائے گلگت بلتستان کے عوام پاکستان کے شہری نہیں لیکن پاکستان کے عوام گلگت بلتستان کے شہری ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ سرتاج عزیز کے سفارشات کو عوام کے سامنے لایا جائے گلگت بلتستان اسمبلی کے مطالبات کے علاوہ کوء پیکج قبول نہیں ایک ماہ چار دن سے چائنا ٹریڈ بند ہے وی بوک سیسٹم ختم ہونا چاہے۔

اس دوران رکن کاچو امتیاز نے کہا کہ گلگت بلتستان ایک تاریخی موڑ پر کھڑا ہے عوام کے منتخب نمائندے ایک پیچ پر متحد نہیں ھوں گے تو حقوق نہیں مل جاینگے سیکورٹی کونسل نے 2018 پیکج کو روکے رکھا ہے اسمبلی اور سیاسی مزہبی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا پاک فوج سے آخری امیدیں وابسطہ ہیں ملک کے اوپر سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہیں وزیر اعلی نے وعدہ کیا کہ ان کیمرہ سیشن کریں گے چند لوگوں نے علاقے کے ساتھ غداری اور سودا کیا ہے ستر سالوں سے علاقے کے عوام پاکستان کے شہری بنا چاہتے ہیں لیکن 2018 کے پیکج کے تحت پاکستان کے شہریوں گلگت بلتستان کا شہری بنایا گیا اس پر ہم خاموش نہیں رہنگے عوام کو سڑکوں پر لاکر دیکھا دینگے۔

اس دوران رکن اسمبلی راجہ جہانزیب نے کہا کہ موجودہ پیکج ایک جابرانہ پالیسی کے تحت بنایا گیا عوامی خواہشات کے مطابق معاملات طے کرینگے جی بی کے کونے کونے میں عوام دشمن پیکج کے خلاف عوام احتجاج کرینگے یہ یکطرفہ فیصلہ ہے اس پیکج کو مسترد کرتے ہیں۔رکن اسمبلی بی بی سلیمہ نے کہا کہ یہ ایک قومی ایشو ہے اسمبلی کو اندھرے میں رکھا گیا اسمبلی کی توہین کی گء ہے جس کے لئے عوام کو متحد ہونا پڑیگا۔