سرکاری اداروں کی جانب سے شہریوں کو ہراساں کرنے کے معاملے پر بیرسٹر خالد جاوید خان عدالتی معاون مقرر

سندھ ہائی کورٹ نے طرفین کے وکلا کی رضامندی سے اٹارنی جنرل ،ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور دیگر کو 23مئی کے لیے نوٹسز جاری کردیئے

بدھ 9 مئی 2018 18:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مئی2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے سرکاری اداروں کی جانب سے شہریوں کو ہراساں کرنے کے معاملے پر بیرسٹر خالد جاوید خان کو خصوصی معاون مقرر کرتے ہوئے طرفین کے وکلا کی رضامندی سے اٹارنی جنرل ،ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور دیگر کو 23مئی کے لیے نوٹسز جاری کردیئے ہیں ۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں سرکاری اداروں کی جانب سے شہریوں کو ہراساں کرنے کے حوالے سے تاجر محمد علی کریم کی درخواست کی سماعت ہوئی ۔

درخواست گذار نے موقف اختیار کیا کہ طاہر نامی اہلکار فون کرکے میرے موکل سے رشوت طلب کر رہا ہے۔ملزم نے ایک گروپ بنایا ہوا ہے جو بزنس کمیونٹی کو ہراساں کرتا ہے۔تاجروں کو فون کرکیآفس بلایا جاتا ہے اور روک لیا جا تا ہے۔رشوت دینے والوں کو رہا کردیا جاتا ہے دیگر کو پرائیویٹ سیل میں بند کردیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

بعدازاں گرفتار کیے گئے لوگوں کو پولیس کی مدد سے پرانے بلائنڈ کیسز میں ملوث کردیا جاتا ہے۔

دوران سماعت جسٹس صلا ح الدین پنہور نے ریمارکس دیئے کہ صورت حال تشویشناک ہے ۔ہمارے سامنے ہراساں کرنے کے بہت سے کیسز آتے ہیں ۔وقت آگیا ہے کہ ان کیسز پر خصوصی توجہ دی جائے ۔عدالت نے بیرسٹر خالد جاوید خان کو خصوصی معاون مقرر کرتے ہوئے طرفین کے وکلا کی رضامندی سے اٹارنی جنرل ،ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور دیگر کو 23مئی کے لیے نوٹسز جاری کردیئے