شوگر ملز سے مہنگی بجلی خریدنے کا فیصلہ واپس لیا جائے،ڈاکٹرمرتضی مغل

مہنگائی سے پریشان عوام کو بجلی کی زیادہ قیمت ادا کرنا ہو گی،سندھ کے ایک سیاستدان کو سب سے زیادہ فائدہ ہو گا،صدرپاکستان اکانومی واچ

اتوار 13 مئی 2018 15:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2018ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ شوگر ملز سے مہنگی بجلی خریدنے کا فیصلہ واپس لیا جائے کیونکہ اس سے جہاں مل مالکان کو اربوں روپے کا فائدہ ہو گا وہیںمہنگائی سے پریشان عوام کو بجلی کی زیادہ قیمت ادا کرنا ہو گی۔سستے زرائع سے بجلی کی پیداوار کے آپشن کے باوجود شوگر ملز سے مہنگی بجلی خریدنے سے بارہ با اثر سسرمایہ کاروں کو سالانہ تقریباً پانچ ارب روپے سالانہ کا اضافی فائدہ ہو گا جسکی قیمت عوام ادا کرے گی۔

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ توانائی کے شعبہ میں بدانتظامی کرپشن اور اقرباء پروری نے ملکی مستقبل دائو پر لگا دیا ہے مگر لوٹ مار کا سلسلہ رکنے میں نہیں آ رہا ہے جس کی وجہ سے گردشی قرضہ ایک ہزار ارب روپے کا سنگ میل عبور کر گیا ہے۔

(جاری ہے)

ارباب اختیار اب بھی معاملات بہتر کرنے کے بجائے ملکی وسائل کو ہر ممکن طریقہ سے لوٹ رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ شوگر مل مالکان کو آٹھ روپے چھیاسی پیسے فی یونٹ ادائیگی کا فیصلہ ہو چکا تھاجس پر انھوں نے اپنی آمادگی بھی ظاہر کی تھی مگر اسکے باوجود اب انھیں بارہ روپے نو پیسے فی یونٹ کے حساب سے ادائیگی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو حیران کن ہے۔موجودہ حکومت کے دور میں فریٹ سبسڈی کے نام پر با اثر شوگر ملز مالکان کو دس اربر وپے سے زیادہ کی ادائیگی کی جا چکی ہے جبکہ ان میں سے کئی مل مالکان نیشنل گرڈ سے بجلی خرید کر اسے دوبارہ حکومت کو مہنگے داموں بیچنے کے دھندے میں بھی ملوث رہے ہیں۔مہنگی بجلی خریدنے کے فیصلے سے سندھ سے تعلق رکھنے والے با اثر سیاستدانوں کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچے گا۔