افغانستان پاکستان کی وجہ سے خود مختار ملک ہے ،مشیر قومی سلامتی

اگر پاکستان ساتھ نہ دیتا تو افغانستان کی بقا ممکن نہیں تھی ہم نے القاعدہ کے 1100 دہشت گرد ختم کئے لیکن پھر بھی امریکہ ہمیں القاعدہ کا ساتھی قرار دیتا ہے، ہم نے ملکی دفاع کے لئے ہر زخم سینے پر لیا ،جنرل(ر) ناصر جنجوعہ

اتوار 13 مئی 2018 18:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2018ء) مشیر قومی سلامتی جنرل(ر) ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ افغانستان آج پاکستان کی وجہ سے ایک خود مختار ملک ہے اگر پاکستان ساتھ نہ دیتا تو افغانستان کی بقا ممکن نہیں تھی ہم نے القاعدہ کے 1100 دہشت گرد ختم کئے لیکن پھر بھی امریکہ ہمیں القاعدہ کا ساتھی قرار دیتا ہے جبکہ طالبان ہمیں امریکہ کا ساتھی سمجھ کر حملے کرتے ہیں لیکن ہم نے ملکی دفاع کے لئے ہر زخم سینے پر لیا ہے اور دنیا کے امن میں پاکستان کا کردار اہم ہے ۔

تفصیلات کے مطابق مشیر قومی سلامتی جنرل(ر) ناصر جنجوعہ نے اتوار کے روز نیوز ایجنسیز کی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے امن میں پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے پاکستان نے القاعدہ کے 1100 دہشتگردوں کو ختم کیا لیکن دنیا ہم پر افغانستان دہرے کردار کا الزام لگاتی ہے کیونکہ امریکہ کے مطابق ہم القاعدہ کا ساتھ دے رہے ہیں جبکہ طالبان ہم پر امریکہ کا ساتھ دینے کی وجہ سے حملہ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان افغانستان کا ساتھ نہ دیتا تو افغانستان باقی نہ رہتا اور پاکستان کی مدد سے ہی آج افغانستان ایک خود مختار ملک ہے ۔ ناصر جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان کو فاٹا میں الجھا کر بلوچستان پر حملہ کیا گیا اور دشمن کسی کی پناہ میں چھپ کر وار کرتا ہے ۔ ہم نے ملکی دفاع کی خاطر ہر زخم برداشت کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف عزائم کو شکست دی اور بلوچستان کے لوگوں کو قومی دھارے میں لائے ۔

علاوہ ازیں اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ میڈیا کی ترقی کے 70 سال منا رہے ہیں کیونکہ پاکستان میں اب میڈیا پہلے سے زیادہ آزاد اور متحرک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے 10 سال مکمل ہو رہے ہیں اور آئندہ عام انتخابات اپنے وقت پر جولائی میں ہوں گے جبکہ گزشتہ 40 سال سے دہشتگردی کا سامنا کرنے کے باوجود الیکٹرانک میڈیا نے بہت ترقی کی ہے اور درپیش چیلنجز کے حوالے سے تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں البتہ جعلی اور جھوٹی خبروں کے چیلنج سے حکومت اور میڈیا نبرآزما ہیں ۔ ۔