سندھ کے مہاجروں نے پاکستان بنایا اب ان کو الگ صوبہ بنانے کی طرف نہ دھکیلا جائے،

پیپلز پارٹی میں جاگیرداروںکے ٹولے نے پاکستان بنانے کی مخالفت کی تھی‘ جنوبی سندھ صوبے کا بیج پیپلز پارٹی نے بویا ‘آبیاری نفرت اور حقارت کے پانی سے کی ‘وہ بیج ایک تن آور درخت بن گیا ہے‘ مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو کم کر کے دکھانا پیپلز پارٹی کی سازش ہے تاکہ وزیر اعلیٰ سندھ شہری سندھ سے نہ بن سکے‘ وزیر اعلیٰ سند ھ مہاجر مخالف بیان پر اگلی48گھنٹے میں معافی مانگیں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 23 مئی 2018 18:09

سندھ کے مہاجروں نے پاکستان بنایا اب ان کو الگ صوبہ بنانے کی طرف نہ دھکیلا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2018ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ کے مہاجروں نے پاکستان بنایا اب ان کو الگ صوبہ بنانے کی طرف نہ دھکیلا جائے، پیپلز پارٹی میں جاگیرداروںکے ٹولے نے پاکستان بنانے کی مخالفت کی تھی، جنوبی سندھ صوبے کا بیج بپیپلز پارٹی نے بویا اور اس کی آبیاری نفرت اور حقارت کے پانی سے کی یہاں تک کہ وہ بیج ایک تن آور درخت بن گیا ہے، مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو کم کر کے دکھانا پیپلز پارٹی کی سازش ہے تاکہ وزیر اعلیٰ سندھ شہری سندھ سے نہ بن سکے، وزیر اعلیٰ سند ھ مہاجر مخالف بیان پر اگلی48گھنٹے میں معافی مانگیں۔

وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے اندر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جس طرح پاکستان بنانیوالوں اور ان کی اولادوں یعنی کہ مہاجروں کی جس طرح دل آزاری کی ہے ان کی اس نفرت انگیز اور تعصب سے بھری تقریر کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اسے مسترد کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

شہری سندھ میں رہنے والے مہاجرین کے آبا و اجداد وہ لوگ ہیں جنہوں نے تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور پاکستان بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

ان مہاجرین کی دل آزاری کرنے پر وزیر اعلیٰ سندھ ان سے معافی مانگیں۔ آج پیپلز پارٹی میں جاگیرداروں کا ٹولہ بیٹھا ہوا ہے اس کا کام پاکستان بنانے والوں کی مخالفت کرنا ہے جیسے ان کے بزرگوں نے پاکستان بننے کی مخالفت کی تھی۔ یہ لوگ مہاجروں کو دیوار سے لگانے کی شروع ستے کعشش کر رہے ہیں۔ جنوبی سندھ صوبے کا بیج ہم نے نہیں بلکہ پیپلز پارٹی نے بویا اور پھر اس کی آبیاری نفرت اور حقارت کے پانی سے کی یہاں تک کہ وہ بیج ایک تن آور درخت بن گیا ہے۔

1972کو پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کی جانب سے زبان کے بل کی منظوری سے اس تعصب کا آغاز کیا گیااور 1973میں کوٹا سسٹم رائج کر کے پیپلز پارٹی نے سندھ کی تقسیم شروع کی۔ شہری سندھ کے لوگوں نے ابھی تک الگ صوبے کی بات نہیںکی۔ شہری سندھ کے مہاجر وہ لوگ ہیں جنہوں نے پاکستان بنایا اور جس دن ان لوگوں نے الگ صوبے کی بات کر لی پھر ان کو الگ صوبہ بنانے سے کوئی طاقت نہیں روک سکے گی۔

اگر مفرتوں کی اس خلیج کو مزید بڑھایا گیاتو اس میں نقصان سندھ کا ہی ہوگا۔ شہری سندھ کو وسائل کی تقسیم میں بھی کم حصہدیا جاتا ہے۔ لاڑکانہ پر تو سندھ حکومت 90ارب لگا سکتی ہے لیکن پورے کراچی کیلئے صرف 7ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ نا انصافی ہے۔ مردم شماری میں کراچی کی آبادی کو کم کر کے دکھایا جاتا ہے جو پیپلز پارٹی کی سازش ہے تاکہ وزیر اعلیٰ سندھ شہری سندھ سے نہ بن سکے اور حلقہ بندیوں میں بھی ہمارے ساتھ نا انصافی کی جاتی ہے۔

کراچی پاکستان کا دل ہے، اگر کراچی کی حالت خراب ہو گی تو پورے پاکستان کی حالت خراب ہو گی۔ مہاجروں نے پاکستان بنایا اب ان کو الگ صوبہ بنانے کی طرف نہ دھکیلا جائے۔ اگر وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے ان کے بیان پر اگلی48گھنٹے میں معافی نہ مانگی گئی تو ہم ہفتہ تو رات تراویح کی نماز کے بعد لیاقت آباد میں شدشد احتجاج کریں گے جس ایک تحریک کو جنم دے گی اور یہ تحریک آئندہ انتخابات میں ریفرنڈم ثابت ہوگی